سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ مذاکرات میں عمران خان کی گائیڈ لائن سے آگے بڑھیں گے۔
صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ مذاکراتی کمیٹی اراکین کی غیرحاضری پرتعجب نہیں ہونا چاہیے، عمرایوب کی پشاورہائی کورٹ میں 8 کیسزمیں پیشی تھی، سلمان اکرم راجہ بھی عدالت میں تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم توآج کی میٹنگ میں تاخیر چاہتے تھے، سپیکرقومی اسمبلی کی وجہ سے آج کی میٹنگ ہوئی، کرم میں جرگہ کی وجہ سےعلی امین گنڈا پورنہیں آسکے، یہ کہنا غلط ہےکہ علی امین گنڈا پورمذاکرات کےحق میں نہیں ہیں۔
صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ گزشتہ تین ماہ سےبانی پی ٹی آئی سےسیاسی لوگوں کی ملاقات نہیں ہورہی، ہم نےحکومتی مذاکراتی کمیٹی سےکہا بانی سےمشاورت کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکیں گے، حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے ہمارے موقف کی تائید کی۔
سربراہ سنی اتحاد کونسل نے کہا کہ سپیکرچیمبرکوجلد بانی سےملاقات بارے آگاہ کردیا جائےگا، بانی پی ٹی آئی کی گائیڈ لائن سےآگےبڑھیں گے،حکومت نےبانی سےملاقات کرانے کے لیے یقین دہانی کرائی ہے۔
حامد رضا کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کی ہرزہ سرائی سےکوئی بھی محفوظ نہیں ہے، حکومت کی طرف سےسخت بیانات نہیں آنےچاہئیں، دو جنوری سےمذاکرات بلا تعطل چلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج توایک غیررسمی ملاقات تھی، دو جنوری کوچارٹرآف ڈیمانڈ سامنےرکھیں گے جس میں حکومت کےسامنےجوڈیشل کمیشن کا مطالبہ سامنے رکھیں گے، اتفاق رائےتھا سخت زبان استعمال کرنےوالےچاہیں گےکہ مذاکرات آگےنہ بڑھیں۔
سربراہ سنی اتحاد کونسل کا کہنا تھا کہ اگر وزرا کو قابو میں نہ رکھا گیا توبرداشت کرنا مشکل ہوجائے گا، دوفریقین ہے، جوڈیشل کمیشن ثابت کرے گا کون ملزم ہے، اگرجوڈیشل کمیشن ہمیں ملزم ثابت کرے گا تومعافی مانگ لیں گے۔
حامد رضا کا مزید کہنا تھا کہ کمیٹی،کمیٹی نہیں چلے گا ایک دومیٹنگ میں پکچرکلیئرہوجائےگی، حکومت طاقتور حلقوں کو اعتماد میں لیے بغیر مذاکرات میں نہیں بیٹھی ہوگی۔