حمید کچھ عرصے سے پریشانی میں مبتلا تھا وہ صوم وصلوٰۃ کا پابند ہے مگر اسے لگتا ہے کہ وہ نماز سے پورا روحانی فیض حاصل نہیں کر پا رہا‘ نماز میں توجہ مرکوز نہیں رکھ پاتا‘ ایسا محسوس کرتاہے کہ محض ڈیوٹی پوری کر رہاہے اس کی نماز جسمانی ورزش سے زیادہ کچھ نہیں اس نے چند ٹوٹکے بھی آزمائے مگر کوئی گر مفید ثابت نہیں ہوا‘ اس نے جب دوستوں سے اس کا تذکرہ کیا تو پتہ چلا کہ سب نماز میں خشوع و خضوع کی تلاش اور جستجو میں ہیں‘ انسان کسی پریشانی میں مبتلا ہو جائے اس کے ذہن پر دباؤ ہو کوئی خوشی کا موقع ہو یا اپنے خالق کے ساتھ رابطے کا ذریعہ تلاش کرنا ہو نماز ہی سب سے بہتر ذریعہ ہے‘ نماز ہی انسان کو شرمناک اور غیرمنصفانہ کاموں سے روکتی ہے اللہ تعالیٰ نے ہمیں حکم دیا ہے کہ ”صبر اور نماز کے ذریعے استقامت حاصل کرنے کی کوشش کرو“(القرآن2.45) زندگی کا یہ قیمتی اثاثہ نماز میں باقاعدگی کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے خاطر خواہ نتائج حاصل کرنے کیلئے ہمیں نماز پر محنت کرنی چاہئے اور یہ عزم کرنا چاہئے کہ ”میں نے اپنا رخ اس ہستی کی طرف موڑ دیا ہے جس نے جنت اور زمین کو تخلیق کیا‘ سچائی کا راستہ اختیار کیا میں ان میں سے نہیں ہوں جو اللہ کے سوا کسی اور کے ساتھ تعلق جوڑتے ہیں“(القرآن6.79)۔ نماز میں پوری توجہ کیسے حاصل کی جا سکتی ہے تاکہ اس کے فیوض اور برکات سے پورا پورا استفادہ کیا جا سکے‘ بلاشبہ موجودہ صورتحال میں اس مقصد کا حصول آسان نہیں کیونکہ فی الوقت لوگوں کو ذہنی سکون حاصل نہیں چاہے کوئی جتنی بھی کوشش کرے نماز کے دوران ذہن بھٹک جاتا ہے اور ایسی صورت میں مطلوبہ مقاصد کا حصول مشکل نظر آتا ہے تاہم ناامید نہیں ہونا چاہئے ایسے بہت سے اقدامات ہیں جن پر عمل کرکے ذہنی یکسوئی حاصل کی جاسکتی ہے یہ اقدامات نماز سے پہلے‘ نماز کے دوران اور بعد میں اختیار کئے جا سکتے ہیں‘ یہ تمام اقدامات آپس میں مربوط اور مشروط ہیں یہ نہیں ہو سکتا کہ کچھ اقدامات آپ اختیار کریں اور کچھ کو چھوڑ دیں‘ نماز میں یکسوئی کیلئے یہ کام پورا کرنے کی اپنے طورپر کوشش ضرور کرنی چاہئے‘ سب سے پہلے اپنی توجہ کو مرکوز کرنے کی کوشش کرنی چاہئے پھر پوری ذہنی استعداد کے ساتھ یکسوئی حاصل کرنے پر عمل کریں یہ وقتی اقدام نہیں بلکہ پوری زندگی اس فارمولے پر عمل کرنا چاہئے جب بھی اسے آسان لیا جائے گا انسان کی توجہ بٹ جائے گی اور وہ اپنے مقصد سے ہٹ جائے گا انسان اپنے تیئں کوئی بھی کام سرانجام دینے کا تصور نہیں کر سکتا‘ جب تک اللہ تعالیٰ کی مدد اسے حاصل نہ ہو اسے اس بات کا یقین ہونا چاہئے کہ بے شک میری نماز‘ میری قربانی کا جذبہ‘ میری زندگی اور میری موت اللہ کے لئے ہے جو پوری کائنات کا خالق ہے(القرآن 6.162) ہر شخص کو اپنے دل میں یقین پیدا کرنا چاہئے اور پھر نماز کے ذریعے اس یقین پر قائم رہنے کی دعا کرنی چاہئے وضو کرتے وقت سنتوں کی پیروی سے انسان دل سے اللہ کی طرف متوجہ اور یکسو ہو جاتا ہے جس طرح وضو کرکے انسان پاک اور صاف ہو کر نماز کیلئے تیار ہوتا ہے اسی طرح صاف ستھرے کپڑے پہن کر اللہ کے سامنے کھڑے ہونے سے انسان اور خالق کے درمیان ربط پیدا ہوجاتا ہس کے ساتھ مختلف احساس پیدا ہوتا ہے کہ وہ اللہ کے دربار میں کھڑا ہے‘ پروردگار کے سامنے پیش ہوتے ہوئے انسان کو عام زندگی سے مختلف انداز اختیار کرنا چاہئے کمرے کا دروازہ بند اور ٹی وی کی آواز کم یا بند کرنی چاہئے‘ گھر میں دوسرے لوگوں کی بات چیت اور بچوں کے کھیل کود سے متاثر نہ ہو اور نماز کے دوران توجہ نہ بٹ سکے جب بیرونی ماحول پرسکون ہوگا تو انسان کا اندرونی ماحول بھی پرسکون ہوگا اور وہ پوری توجہ اپنی نماز کی خشوع و خضوع کے ساتھ ادائیگی پردے سکے گا نماز شروع کرنے سے پہلے نوافل پڑھنے سے بھی انسان کو ذہنی طور پر نماز کے لئے تیار ہونے میں مدد مل سکتی ہے مثال کے طور پر فرض نماز سے پہلے تحیتہ الوضو اورتحیتہ المسجد پڑھنے کے بعد بہتر توجہ مرکوز ہو سکتی ہے ہر کام کرنے سے پہلے اللہ تعالیٰ کی رہنمائی اور مدد کا طلبگار ہونا ضروری ہے نماز میں یکسوئی کے حوالے سے حدیث مبارکہ ہے کہ ”اے اللہ! آپ کو یاد کرنے کیلئے میری مدد فرما“(ابوداؤد) اس حدیث مبارکہ سے ثابت ہوتاہے کہ اللہ تعالیٰ کی عبادت کا حق ادا کرنے کیلئے اللہ کی مدد کی دعا کرنا ضروری ہے۔عبادت کیلئے ذہنی طور پر خود کو تیار کرنے کیلئے نماز سے پہلے ذکر الٰہی ضروری ہے خاموشی سے اللہ کا ذکر کرنے سے انسان اللہ کی طرف متوجہ ہوتا ہے چند منٹوں کیلئے ذکر الٰہی انسان کو فرض نمازروں کو کماحقہ اداکرنے میں مدد دیتا ہے ان تمام کاموں سے انسان دنیاوی معاملات بھلا کر اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہوتا ہے دنیاوی معاملات مثلاً ٹیلی وژن دیکھتے ہوئے اچانک نماز کیلئے تیار ہونے سے فطری طور پر ذہن بٹ جاتا ہے اور سوچ کے کسی نہ کسی حصے میں ٹی وی سکرین کے مناظر نظر آتے ہیں نماز سے قبل یکسوئی اختیار کرنے کے طریقوں سے توجہ نماز کی طرف مائل کرنے میں مدد ملتی ہے۔
اشتہار
مقبول خبریں
ساعتوں کی قید سے آزاد
پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الله
پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الله
عقیدت اور محبت کا سفر
پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الله
پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الله
حی علی الصلوٰۃ
پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الله
پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الله