الٹرا ساؤنڈ کے ذریعے گردوں کی پتھری نکالنے میں کامیابی


اب سنائی نہ دینے والی آواز کی لہروں سے گردوں کی پتھری کو آسانی سے تباہ کیا جاسکتا ہے۔ اس کا عملی مظاہرہ خنزیروں پر کیا گیا ہے۔

اس سے قبل ماہرین شیشے کی چھوٹی گولیوں کو آواز کی امواج سے ہلانے اور خاص سمت میں دھکیلنے کے کامیاب تجربات کئے ہیں۔ اس کے بعد خنزیروں پر اس کے تجربات کئے گئے جو بہت حد تک کامیاب ثابت ہوئے۔


ہم جانتے ہیں کہ پیشاب میں موجود بعض معدن اور کرسٹل جڑ کر پتھر کی شکل اختیار کرلیتے ہیں۔ اس کےبعد چھوٹی بڑی پتھریاں گردے یا پیشاب کی نالی میں پھنس جاتی ہے جس سے بہت تکلیف ہوتی ہے اور مناسب علاج نہ ہو تو گردے  کو شدید نقصان پہنچنے کےبعد پورا نظام بھی متاثر ہوسکتا ہے۔
واشنگٹن یونیورسٹی کے سائنسداں مائیکل بیلے اور ان کے ساتھی ایک عرصے سے الٹراساؤنڈ لہروں سے گردے کی پتھریاں تلف کرنے پر غور کررہے ہیں۔ ان کا خیال یہ ہے کہ اگر گردے ، پیشاب کی نالی یا دوسری جگہ کوئی پتھر پھنسا ہے تو ہلکے سے دھکیلنے پر وہ آگے کی جانب پھسلتے ہوئے جسم سے باہر خارج ہوسکتا ہے۔ پہلے 15 افراد کی چھوٹی پتھریوں کو کھسکایا گیا۔