سفرناموں کا مطالعہ سیاحت کے دوران ایک اچھی گائیڈنس فراہم کرتا ہے سفر ناموں کے مطالعے ہی سے سیاحت کے لئے شہروں کا انتخاب آسان ہوتا ہے معروف براڈ کاسٹر آغا ناصر برطانیہ کے سفر میں بعض مقامات کا ذکر کرتے ہےں جو وہاں سیر کے لئے جانے والوں کا اچھا انتخاب ہوسکتے ہےں‘وہ لکھتے ہےں کہ برٹش کونسل نے ہمارے لئے برطانیہ کے دوسرے علاقوں کی سیروتفریح کا انتظام بھی کیا تھا سیاحت کے اس سفر میں ہماری پہلی منزل شیکسپیئر میموریل تھیٹرتھی جہاں اس کا ایک کھیل بھی دیکھنا تھا‘سٹرٹ فورڈ خوبصورت چھوٹا سا شہر ہے جس کے عین درمیان ندی بہتی ہے جس کا نام ایون ہے اسی کے تعلق سے بستی کا نام بھی ہے ندی میں سفید بطخیں ہروقت تیرتی رہتی ہے
ں اور منہ اٹھا اٹھا کر آتے جاتے سیاحوں کو دیکھتی رہتی ہےں شور مچاتی ہےں اور ایک دوسرے سے جھیلیں کرتی رہتی ہےں ندی کے دونوں کناروں پر گھاس کے خوبصورت قطعات ہےں ‘پھولوں کے تختے ہےں سٹریٹ فورڈ کے بعد ہماری اگلی منزلLake Districtتھی اس سارے علاقے میں جھیلیں ہےں اس کے علاوہ سرسبز مرغزار اور چراگاہےں ہےں جن میں صبح سے شام تک بھیڑ یں گھومتی رہتی ہےںبھیڑوں کے یہ ریوڑ سارا دن گھاس چرنے کے بعد شام ہوتے ہی اپنے ٹھکانوں کی طرف لوٹ جاتے ہےں ہرریوڑ کی حفاظت کے لئے ایک ایک کتا ہوتا ہے سارے علاقے میں انسان کم نظر آتے تھے نیلے پانی کی شفاف جھیلوں کے کنارے رہائشی مکانات اور چھوٹے چھوٹے ہوٹل اور کاٹیج ہےں دوردراز سے آئے ہوئے سیاح یہاں ٹھہرتے ہےں یہ جھیل سے ذرا ہٹ کر پہاڑوں میں واقع چھوٹی سی بستی تھی کچھ جھیلیں اور وادیاں تو یہاں ایسی ہےں کہ دیکھنے والے پر بے خودی کی کیفیت طاری ہوجاتی ہے ونڈر میئر بھی ایک ایسا ہی مقام تھا پہاڑوں کے نشیب وفراز میں بل کھاتی ایک سڑک ‘اس کے دونوں جانب سرخ کھپر یلوں والے مکانات‘پھیلی شاخوں والے چھتناور درخت حد نگاہ تک سبز گھاس کا مخملیں فرش اور سامنے شفاف نیلے پانی کی جھیل‘ ہم ونڈر میئر کے قریب ایک بستی میں ٹھہرے جس کا نام گریس میئر تھا ۔