پشاور ہائی کورٹ کے ریمارکس

پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس قیصر رشید نے کہا ہے کہ پشاور شہر اس وقت غلاظت کا ڈھیر بن گیا ہے‘ عدالت عالیہ کے جج کا کہنا ہے کہ جو بھی آتا ہے صرف کاغذوں کی حد تک ہی بات کرتا ہے اگر کوئی عملی کام کیا گیا ہے تو وہ عوام کو نظرآنا چاہئے۔ دوسری جانب اس حقیقت سے چشم پوشی ممکن نہیں کہ بہت سارے حکومتی اقدامات محض اس لئے ثمرآور ثابت نہیں ہوتے کہ نہ تو ان پر عملدرآمد کے لئے کوئی ٹائم لائن دی گئی نہ ہی نگرانی کا کوئی موثر نظام حکومت نے صوبائی دارالحکومت کا حلیہ درست کرنے کے لئے متعدد منصوبے دئیے ہیں ان کی تکمیل میں بہت وقت لگنا ہے جبکہ ضرورت فوری ریلیف کے لئے مختصر المدتی اقدامات کی ہے ان میں سرفہرست ایک بڑی صفائی مہم کی ہے اس میں خصوصاً پورے سیوریج سسٹم کو پلاسٹک شاپنگ بیگز سے کلیئر کرنا بھی ضروری ہے۔