اوباما کی کتاب۔۔۔

انتیس اپریل2011 کے دن وائس ایڈمرل ولیم میک ریون جلال آباد میں صدر اوباماکے آخری احکامات کا منتظر تھااسے معلوم تھاکہ امریکہ میں اسوقت سب سے بڑی خبر جنوب مشرقی ریاستوں میںآنیوالا طوفان تھا اس قدرتی آفت نے تین سو سے زیادہ افراد کو ہلاک کرنے کے علاوہ ہزاروں مکانات بھی تباہ کر دئے تھے صدر اوباما اس دن Alabamaمیںمتاثرین سے ملنے کے علاوہ امدادی کاموں کا معائنہ بھی کرتے رہے شام کے وقت انہوں نے میامی یونیورسٹی میں ڈگری عطا کرنے کی ایک تقریب سے خطاب کرنا تھا اسی دن انہیںچند دفتری امور نمٹانے کیلئے واشنگٹن میں بھی کچھ وقت گذارنا تھا براک اوباما نے لکھا ہے کہ واشنگٹن پہنچتے ہی انہوں نے ایبٹ آباد مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے احکامات سرکاری طور پر جاری کر دئے اس حکمنامے میں واضح طور پر لکھا تھا کہ میک ریون کو اس مشن کاFull Operational Control دے دیا گیا ہے اب وہ اپنی مرضی سے اسکی ٹائمنگ کا فیصلہ کر سکتا ہے تیس اپریل کا دن وائٹ ہاﺅس میں اخبار نویسوں کے اعزاز میں دئے جانیوالے سالانہ ڈنرکی تقریب میں کی جانیوالی تقریر کی تیاری میں گذرااس دن صدر امریکہ نے نامی گرامی صحافیوں سے گھل مل کر کچھ وقت گذارنا تھا اوباما نے لکھا ہے کہ یہ تقریب انکے لئے ایک بڑا چیلنج تھی وہ کوئی ایسی بات نہیں کرنا چاہتے تھے جو انکے ذہن میں ہونیوالی کشمکش کی چغلی کھائے انہوں نے ایسے وقت میں ایک خوش مزاج میزبان کا کردارادا کرنا تھا جب وہ کسی سے ملنا نہیں چاہتے تھے اس رات جوں توں کر کے یہ تقریب اختتام کو پہنچی یہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب تھی اوباما کو اطلاع مل چکی تھی کہ میک ریون اتوار اور پیر کی درمیانی شب اپنی ٹیم کو ایبٹ آباد بھیجنے کا فیصلہ کر چکا تھا اسے یہ بھی معلوم تھا کہ اگلے روز یعنی یکم اور دو مئی کی درمیانی رات جب نیوی سیلز کی ٹیم دو ہیلی کاپٹروں میں ایبٹ آباد کا سفر شروع کریگی تو اسوقت پاکستان میں رات اور واشنگٹن میں دن کا وقت ہو گا اتوار کے دن دوپہر کے وقت صدر اوباما کے مشاہیر اور وزراءوائٹ ہاﺅس کے Situation Room میں جمع ہو چکے تھے صدر امریکہ نے اپنی ٹیم کو پہلے سے بتا دیا تھا کہ انہیں کسی بھی خطرناک صورتحال میں فوری طور پر اہم فیصلے کرنا ہوں گے واشنگٹن کے وقت کے مطابق دوپہر دو بجے جلال آباد ایئر فیلڈ سے دو بلیک ہاک ہیلی کاپٹرتئیس نیوی سیلز کو لئے فضا میں بلند ہوے اسکے ساتھ ہی Operation Neptune's Spear شروع ہو گیا اس ٹیم نے نوے منٹ میں ایبٹ آباد پہنچنا تھاسیچو ایشن روم کی فضا میں خاصا تناﺅ تھا جو بائیڈن‘ ہیلری کلنٹن‘ رابرٹ گیٹس‘ مائیک مولن اور انتھونی بلینکن( آجکل نو منتخب صدر جو بائیڈن کے سیکرٹری آف سٹیٹ) کے علاوہ نیشنل سیکورٹی ٹیم کے اہم افراد بے چینی سے نوے منٹ کے ختم ہونیکا انتظار کر رہے تھے سی آئی اے ڈائریکٹر لیﺅن پینیٹا Langley میں اپنے ہیڈ کوارٹر میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے میک ریون جو کہ جلال آباد میں تھا اور دونوں ہیلی کاپٹروں سے مسلسل رابطے میں تھا سے اپ ڈیٹ لے رہے تھے۔اسوقت تک اوباما یہ طے کر چکے تھے کہ کامیابی یا ناکامی دونوں صورتوں میں انہوں نے پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت سے کیا گفتگو کرنا ہے دونوں سکرپٹ انکے سامنے کانفرنس ٹیبل پر پڑے تھے انہوں نے کسی بھی صورت میں نیٹو اتحادیوں سے کیا کہنا تھا اسکا فیصلہ بھی ہو چکا تھا صدر اوباما کی ٹیم نے یہ فیصلہ بھی کر لیا تھا کہ بن لادن کی ہلاکت کی صورت میں اسکی لاش سمندر میں بہا دی جائیگی اوباما نے لکھا ہے کہ یہ اسلئے ضروری تھا کہ وہ یہ نہیں چاہتے تھے کہ بن لادن کے پرستار دنیا بھر سے اسکی قبر پر جمع ہوں اور اپنے ہیرو کی آخری قیام گاہ کو اہل مغرب کیلئے نفرت کا استعارہ بنا دیںاسوقت سیچوایشن روم میں ایبٹ آباد کمپاﺅنڈ کا LIve Aerial View نظر آ رہا تھا اور میک ریون کی آوازبھی گونج رہی تھی دونوں ہیلی کاپٹر جونہی اپنے ٹارگٹ کے قریب پہنچے تو اوباما کھڑے ہو گئے اور انہوں نے کہا I need to watch this اسکے ایک منٹ بعد ایک ہیلی کاپٹر کمپاﺅنڈ کی دیوار سے ٹکرا گیااوباما نے اس کیفیت کو بیان کرتے ہوے کہا ہے کہ I felt an electric kind of fear یعنی مجھے خوف کی ایک برقی لہر محسوس ہوئی اوباما کو یہ فکر لاحق ہوئی کہ اگر نیوی سیلز ہیلی کاپٹر کو آگ لگنے سے پہلے باہر نہ نکل سکے تو پھر کیا ہو گا آس پاس کے لوگ جلتے ہوے ہیلی کاپٹر کو دیکھ کر جمع ہو گئے تو پھر کیا ہو گااس دوران اگر پاکستان کی سیکورٹی فورسز آ پہنچیں تو پھر کیا ہو گا ان اندیشوں کے دوران میک ریون کی آواز آئی کہ فکر کی کوئی ضرورت نہیں اسنے کہا کہ پائلٹ نہایت تجربہ کار ہے اور وہ آسانی سے ہیلی کاپٹر کو کمپاﺅنڈ میں اتار لیگا اور پھر یہی کچھ ہوااگلے بیس منٹوں تک کمانڈوز کمروں کی تلاشی لیتے رہے اس دوران کسی کو بھی پتہ نہ چل سکا کہ کیا ہو رہا ہے پھر اچانک میک ریون نے اونچی آواز میں کہا GERONIMO EKIA اسمیں جیرو نیمو بن لادن کا کوڈ نیم تھا اور EKIA کا مطلبEnemy killed in action ہے اوباما کے الفاظ میں یہ انکی کئی مہینوں اور سی آئی اے کی کئی سالوں کی محنت کا نتیجہ تھا اسوقت کانفرنس روم میں ہر شخص کی نگاہیں ویڈیو فیڈ پر لگی ہوئی تھیں اگلے بیس منٹوں میں کمانڈوز نے کمپیوٹرز ‘ فائلیںاور انٹیلی جینس ویلیو کی تمام چیزیں قبضے میں لینے کے علاوہ خراب شدہ ہیلی کاپٹر کو تباہ کرنے کیلئے اسمیں دھماکہ خیز مواد بھی لگا دیا اس اثنا میں بن لادن کی لاش کو باڈی بیگ میں لپیٹ کر ہیلی کاپٹر میں پہنچا دیا گیا خراب بلیک ہاک کی جگہ چینوک ہیلی کاپٹر جو کہ قریب ہی فضا میں موجود تھا پہنچ گیا اوباما نے لکھا ہے کہ جونہی دونوں ہیلی کاپٹر فضا میں بلند ہوئے جو بائیڈن میرے قریب آیا اسنے میرے کاندھے پر ہاتھ رکھا اور کہا Congratulation Bossوباما نے بائیڈن کا شکریہ ادا کیاپھر اسنے کمرے میں موجود ہر ایک سے ہاتھ ملایا اسوقت بھی فضا میں تناﺅ موجود تھا سب جانتے تھے کہ جب تک دونوں ہیلی کاپٹرپاکستان کی سرحدعبور نہیں کر لیتے مشن کو کامیاب نہیں کہا جا سکتا واشنگٹن کے وقت کے مطابق شام چھ بجے دونوں ہیلی کاپٹروں نے جلال آباد ائیر فیلڈ میں لینڈ کیااوباما لکھتے ہیں کہ اسوقت انکا ذہن خوف اور کھچاﺅ کی کیفیتوں سے آزاد ہو گیاجلال آباد میں میک ریون نے سی آئی اے کی Facial Recognitin Software سے جائزہ لینے کے بعد تصدیق کر دی کہ ہلاک شدہ شخص بن لادن ہی تھا اسکے ساتھ ہی اسنے یہ بھی کہا کہ جب تک ڈی این اے رپورٹ نہیں آ جاتی کوئی حتمی بات نہیں کی جاسکتی اس رپورٹ کے آنے میں چوبیس گھنٹے لگ سکتے تھے اسلئے اسوقت اہم سوال یہ تھا کہ اس واقعے کا سرکاری طور پر اعلان کر دیا جائے یا خاموش رہا جائے خاموشی اسلئے ممکن نہ تھی کہ انٹرنیٹ پر تباہ شدہ بلیک ہاک کی تصویریں گردش کر رہی تھیںاس موقع پر پہلے سے طے شدہ حکمت عملی کے مطابق پاکستان کی قیادت سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا (جاری ہے)