سابق کرکٹر محمد آصف نے قوم سے معافی مانگ لی 

لاہور: پاکستان کے سابق کرکٹر اور فاسٹ بالر محمد آصف نے پاکستانی قوم سے معافی مانگ لی۔

 نجی ٹی وی کے مطابق واشنگٹن میں انٹرویو دیتے ہوئے 38 سالہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ وہ اپنے کیے پر شرمندہہیں اور قوم سے معافی مانگتے ہیں، وہ پرامید ہیں کہ قوم انہیں معاف کردے گی۔

 انہوں نے مزید کہا کہ وہ پاکستانی کرکٹ گراؤنڈز کو آج بھی مس کرتے ہیں اور نئے پاکستانی کھلاڑیوں کو تربیت دے کر ملک کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔

یاد رہے کہ فاسٹ بولر محمد آصف کا کیرئیر تنازعات کا شکار رہا، فیلڈ اور آف دی فیلڈ محمد آصف کئی تنازعات اور سکینڈلز میں الجھے رہے۔

 ساتھی کھلاڑی کے ساتھ لڑائی، ڈوپنگ سکینڈل، منشیات برآمدگی، دبئی میں گرفتاری کیس اور سب سے بڑھ کر 2010ء کا سپاٹ فکسنگ سکینڈل ان کے کیرئیر کا حصہ ہیں۔


2010ء میں 5 سالہ پابندی کا شکار ہونے سے قبل محمد آصف نے 23 ٹیسٹ میں 24.36 کی اوسط سے 106 وکٹیں حاصل کی تھیں اور انہیں نئی گیند کے ساتھ پاکستان کی تاریخ کا بہترین گیند باز قرار دیا جاتا ہے۔

ماضی میں کرکٹر محمد آصف نے کرکٹ ویب سائٹ کو انٹرویو میں کہا تھا کہ میرے کیرئیر کا جس طرح اختتام ہوا اس پر افسوس ہے، میں اپنا کیرئیر اچھے انداز میں ختم کرنا چاہتا تھا۔

 محمد آصف کا کہنا تھا کہ جو ہونا تھا وہ ہو گیا اب سب ٹھیک ہے، ہرکوئی زندگی میں غلطیاں کرتا ہے مجھ سے بھی غلطیاں ہوئی ہیں کھلاڑی مجھ سے پہلے بھی فکسنگ میں ملوث تھے اور بعد میں بھی ملوث ہیں، مجھ سے پہلے فکسنگ والے کھلاڑی بورڈ میں کام کر رہے ہیں۔

محمد آصف نے کہا تھا کہ میرے بعد فکسنگ والے کچھ کھلاڑی ایسے ہیں جو کھیل رہے ہیں، کچھ کو تو دوسرا موقع دے دیا گیا لیکن کچھ کے ساتھ یکساں سلوک نہیں کیا گیا،۔

محمد عامر کا کیرئیر بچانے پر پی سی بی پر تنقید کرتا رہا ہوں، عامر کو ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا چاہیے تھی، ٹیم کو اس کی ضرورت بھی تھی۔