اگر منفی خیالات اور تھکا دینے والے اور تکلیف دہ خیالات آپ کی جان نہیں چھوڑتے تو آپ اپنے رویے میں تبدیلی ضرور پیدا کریں معلوم نہیں آپ نے گزشتہ دنوں ایک ڈچ جرنلسٹ کی شائع ہونے والی رپورٹ پڑھی ہے کہ نہیں وہ کہتا ہے کہ میں افغانستان میں تھا اور کہیں دور نکل گیا اور میں نے چھوٹی پہاڑیوں کے سلسلے میں بانسری کی بہت ہی خوبصورت آواز سنی اور میں مسحور ہوگیا وہ آواز سن کر میرے قدم خود بخود اس جانب اٹھنے لگے آگے جاکر میں نے دیکھا کہ پہاڑی کے اوپر ایک نوجوان چرواہا جو چھوٹی عمر کا بیٹھا بانسری بجا رہا ہے میں نے قریب جاکر دیکھا کہ اس کے پاس سیاہ رنگ کی ذرا سی لمبی بانسری مجھے دکھائی اور یہ دیکھ کر میری حیرانی کی کوئی انتہا نہ رہی کہ وہ بانسری جس کو وہ بجا رہا ہے اور میرے قدم خود بخود اس کی طرف اٹھ رہے تھے وہ رائفل کی ایک نال تھا جس کو اس نے کاٹ کر ایک طرف سے بند کررکھا تھا اور اس میں سے چھ سوراخ بنائے ہوئے تھے اور اس میں اس ایک ہوا دینے کا سوراخ تھا اور میں نے اسے دیکھ کر حیران وپریشان تھا اگر اسی طرح آپ منفی رویوں کو تبدیل کرنے کے لئے پازیٹو اقدامات کرتے رہیں تو مایوسی کی فضا ختم ہوجائے گی اگر ہم ایک نیا اور اچھا انداز فکر اپنائیں تو ضرور بہتر اثرات مرتب ہوں گے Negativityک وPositivity میں بدلنا اندر کی ایک آواز کی وجہ سے ممکن ہے خیالات تو غیر اختیاری طور پر آتے ہیں لیکن رویہ اختیاری طور پر تبدیل کیا جاسکتا ہے‘آپ مایوس ہونے کی بات Neutralہو کے اس قسم کا کام کریں جیسا کہ اس چرواہے نے بانسری بجا کر کیا تھا رویے کو تبدیل کرنے اور اس پر حاوی ہونے کے لئے اتنی کوشش نہیں کرنی پڑتی جتنی کہ آپ سمجھ رہے ہیں صرف تہیہ کرنے کی بات ہے جب آپ تہیے کے کنڈے میں ہاتھ ڈال کر ایک دفعہ لٹک جاتے ہیں تو وہ کنڈا پھر آپ کو خودبخود اٹھالیتا ہے آپ نے سرکس میں کرتب دکھانے والے دیکھے ہوں گے ان کی بھی ہاتھ ڈالنے کی مشق ہوتی ہے پھر انکا بدن خود بخود ان کو گماتا پھراتا رہتا ہے ہمیں رویے تبدیل کرنے کی بڑی سخت ضرورت ہے۔میں ایک الیکٹرانکس کی شاپ پر بیٹھا تھا تو وہاں ایک نوجوان لڑکی آئی وہ کسی ٹیپ ریکارڈر کی تلاش میں تھی دکاندار نے اسے بہت اعلیٰ درجے کے نئے نویلے ٹیپ ریکارڈر دکھائے لیکن وہ کہنے لگی مجھے وہ مخصوص قسم کا مخصوص Madeکا مخصوص نمبر والا ٹیپ ریکارڈر چاہئے میں بیٹھا غور سے اس لڑکی کی باتیں سننے لگا کیونکہ اس کی باتیں بڑی دلچسپ تھیں اور وہ الیکٹرانکس کے استعمال کی ماہر معلوم ہوتی تھی‘انجینئر تو نہیں تھی لیکن اس کا تجربہ اور مشاہدہ خاصا تھا وہ کہنے لگی کہ آپ مجھے مطلوبہ ٹیپ ریکارڈر تلاش کرکے دیں‘ میں آپ کی بڑی شکر گزار ہوں گی میں نے اس لڑکی سے پوچھا بی بی! آپ اس کو ہی کیوں تلاش کررہی ہیں؟ اس نے کہا کہ ایک تو اس کی مشین بہتر تھی اور اس کو میری خالہ مجھ سے مانگ کر دبئی لے گئی ہیں اور میں ان سے واپس لینا بھی نہیں چاہتی لیکن اب جتنے بھی نئے بننے والے ٹیپ ریکارڈرز ہیں ان میں وہ خصوصیات اور خوبیاں نہیں ہیں جو میرے والے میں تھیں اس واقعہ کے دوسرے تیسرے روز مجھے اپنے ایک امیر دوست کے ساتھ کاروں کے ایک بڑے شوروم میں جانے کا اتفاق ہوا شوروم کے مالک نے ہمیں کار کا ایک ماڈل دکھاتے ہوئے کہا کہ یہ ماڈل تو ابھی بعد میں آئے گا لیکن ہم نے اپنے مخصوص گاہکوں کے لئے اسے پہلے ہی منگوالیا ہے انہوں نے بتایا کہ اس ماڈل میں پہلے کی نسبت کافی تبدیلیاں کی گئی ہیں اور یہ کمال کی گاڑی بنی ہے میں نے استفسار کیا کہ کیا پچھلے سال کی گاڑی میں کچھ خرابیاں تھیں جو آپ نے اب دور کردی ہیں؟ وہ خرابیوں کے ساتھ ہی چلتی رہی ہے! اس میں کیا اتنے ہی نقائص تھے جو آپ نے دور کردیئے؟ کہنے لگے نہیں اشفاق صاحب یہ بات نہیں ہے ہم کوشش کرتے رہتے ہیں کہ اس میں جدت آتی رہے اور اچھی‘باسہولت تبدیلی آتی رہے تو یہ سن کر مجھے یہ خیال آنے لگا کہ ہر نئی چیز ہر پیچیدہ چیز‘ ہر مختلف شے یقینا بہتر نہیں ہوتی۔(اشفاق احمد کے ریڈیو پروگرام سے اقتباس)
اشتہار
مقبول خبریں
پرانے لاہور کا حال
آج کی بات
آج کی بات
بات سے بات نکالنا
آج کی بات
آج کی بات
خدمت کا جذبہ
آج کی بات
آج کی بات
دوستوں کی اہمیت
آج کی بات
آج کی بات
مقصد کا حصول
آج کی بات
آج کی بات
ہوائی جہاز کے انجینئر کی تلاش
آج کی بات
آج کی بات