دارالعلوم دیوبند کے مہتمم اور جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کہا ہے کہ اگر طالبان دہشتگرد ہیں تو پھر جواہر لعل نہرو اور گاندھی بھی دہشتگرد تھے۔
بھارت کے مقامی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں مولانا ارشد مدنی کا کہناتھاکہ ہم طالبان کو جانتے ہی نہیں ہیں، وہ غلامی کو قبول نہیں کرتے۔
ان کا کہنا تھاکہ ہم کسی کو دہشت گرد نہیں کہتے اور ہم طالبان کو بھی دہشت گرد نہیں سمجھتے۔
مولانا ارشد مدنی نے مزید کہا کہ ‘اگر طالبان اس بنیاد پر کہ وہ غلامی کی زنجیروں کو توڑ کر آزاد ہو رہے ہیں، اس کا نام دہشت گردی ہے تو جواہر لعل نہرو بھی دہشت گرد تھے، گاندھی بھی دہشت گرد تھے، ابو الکلام آزاد بھی دہشت گرد تھے، یہ کیا بات ہے’۔
ان کا کہنا تھاکہ ’اگر وہاں (افغانستان میں) ہر شخص کو امن قائم کرکے دیا جاتا ہے اور ہر آدمی کا مال اور اس کی عزت و جان محفوظ ہے، اقلیت اور اکثریت کیلئے دو پیمانے نہیں ہیں ایک ہی پیمانہ ہے تو ہم کہیں گے یہ بہترین حکومت ہے‘۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں طالبان کی جانب سے دارالحکومت کابل کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد بعض بھارتی مسلمانوں نے سوشل میڈیا پر خوشی کا اظہار کیا تھا جس پر بھارتی حکومت نے متعدد افراد کو گرفتار کیا اور مقدمات درج کیے تھے۔