مشکوک ٹرانزیکشن ریفرنس،زرداری پر فرد جرم 14 اکتوبر تک موخر

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 8 ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشن سے متعلق ریفرنس میں آصف زرداری کی عدم حاضری پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی موخر کرتے ہوئے  14 اکتوبر کی تاریخ مقررکردی۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج اصغر علی نے آصف زرداری کے خلاف 8 ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشن کے ریفرنس کی سماعت کی، آصف زرداری کے وکیل فاروق نائیک اور نیب پراسیکیوٹر وسیم جاوید عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

آصف زرداری نے اپنے وکیل کے توسط سے درخواست کی کہ طبی وجوہات کے باعث عدالت پیش نہیں ہوسکتا، حتساب عدالت ویڈیو لنک کے ذریعے فرد جرم عائد کرے۔

عدالت نے آصف علی زرداری کی ایک دن کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے اگلے روز طلب کرلیا, جس پر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ سابق صدر آصف علی بیمار ہیں، ویڈیو لنک پر فردجرم کی کارروائی کر لی جائے، کل مشکل ہو جائے گا کیونکہ وہ بیمار ہیں، اگر آپ زیارہ اصرار کریں گے تو آئندہ سماعت پر پیش ہو جائیں گے۔

عدالت نے فرد جرم کے لئے 14 اکتوبر کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے حکم دیا کہ اگر آصف علی زرداری آئندہ سماعت پر پیش نہیں ہوئے تو وارنٹ جاری کریں گے۔

واضح رہے کہ آصف زرداری کے خلاف دائر نیب ریفرنس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اس بات کے ٹھوس شواہد ہیں کہ آصف زرداری نے کلفٹن کراچی کا گھر کرپشن سے بنایا، گھر کی خریداری پر آصف زرداری کے اپنے اسٹینو گرافر مشتاق احمد نے رقم دی، مشتاق کے اکاؤنٹ سے گھر کی خریداری ادا کیےگئے، آصف علی زرداری کلفٹن کراچی میں خود گھر کی خریداری کا کوئی ثبوت نہیں دے سکے۔