معروف صحافی رضا علی عابدی انگریز حکمرانوں کی ماریشس میں حکومت سازی اور اس میں برصغیر کے قیدیوں کو کام میں لگانے کا احوال بیان کرتے ہوئے اپنے سفر نامے میں لکھتے ہیں کہ انگریز گورنر نے آتے ہی ماریشس کی حالت سدھارنے کا کام شروع کیا سب سے پہلے انہوں نے گنے کا ایسا پودا تیارکرایا جسے طوفان اکھاڑنہ سکے‘برطانوی سائنسدانوں نے یہ کام کر دکھایا چنانچہ ماریشس میں باقاعدگی سے آنیوالا طوفان اب صرف پپیتے کے کمزور درختوں کیساتھ پنجہ آزمائی کرکے گزر جاتاہے اسکے بعد گورنر بہادر نے جزیرے میں عمدہ اور پختہ سڑکیں بنانے کی ٹھانی اس کیلئے جفاکش مزدور درکار تھے اس کی نگاہ انتخاب ہندوستان کے قیدخانوں پر پڑی جہاں دوسرے مجرموں کے علاوہ بہت سے سپاہی بھی نظر بند تھے جنہیں فوجی یا سیاسی جرم پر بیڑیاں پہنائی گئی تھیں‘ برطانوی قبضے کے پانچ سال بعد قیدیوں کا پہلا قافلہ ماریشس کے ساحل پر اترا ان لوگوں سے سڑکیں بنوائی گئیں قلعے تعمیر کرائے گئے ان میں سے بعض کو ریشم کے کیڑے پالنے کا تجربہ تھا انکے ہاتھوں ریشم کی صنعت شروع کرائی گئی مگر اس میں ناکامی ہوئی کہتے ہیں کہ یہ لوگ تپتی دھوپ میں سارا سارا دن پتھر کوٹاکرتے تھے اور رات کو اس سڑک کے کنارے پڑکر سورہتے تھے‘ یہ لوگ بیڑیاں پہن کر مشقت کرتے گورے انسپکٹر انکے سروں پر سوار رہتے اور رات کو انہیں قریب ہی عارضی جھونپڑیوں میں ڈال دیا جاتا‘ریورینڈبیٹن نے وہیں ایک چھوٹی سی عمارت دیکھی جس میں ان لوگوں نے اپنی مسجد بنالی تھی آج میری چشم تصور دیکھ رہی ہے کہ وطن سے نکلے ہوئے بوڑھے سپاہی سجدوں میں جاتے ہوں گے تو انکے سجدے طویل ہوجاتے ہونگے اور جب وہ سراٹھاتے ہوں گے تو انکی داڑھیاں آنسوؤں سے تر ہوتی ہوں گی‘ پرانی کتابوں میں لکھا ہے کہ یہ سزا یافتہ ہندوستانی سپاہی سرجھکا کر کام کرتے تھے بلا کے اطاعت گزار تھے اور اپنے رب کی اطاعت میں تو ان کا یہ حال تھا کہ انکے منہ سے کبھی کسی نے شکایت کا ایک حرف نہیں سنا ان کیساتھ ہونے والا سلوک دیکھ کر دوسرے کانپ جاتے تھے۔
اشتہار
مقبول خبریں
پرانے لاہور کا حال
آج کی بات
آج کی بات
بات سے بات نکالنا
آج کی بات
آج کی بات
خدمت کا جذبہ
آج کی بات
آج کی بات
دوستوں کی اہمیت
آج کی بات
آج کی بات
مقصد کا حصول
آج کی بات
آج کی بات
ہوائی جہاز کے انجینئر کی تلاش
آج کی بات
آج کی بات