برصغیر میں گمشدہ کتب خانوں کی تلاش میں در در کی خاک چھاننے والے رضا علی عابدی اپنی کتاب”کتب خانہ“ میں لکھتے ہیں کہ پاکستان بننے کے بعد ہندوستان سے جو لوگ آئے وہ اپنے ساتھ مخطوطات بھی لے کر آئے اور یہ سلسلہ ایک طویل عرصے تک جاری رہا حکومت پاکستان نے نیشنل میوزیم کیلئے ان مخطوطات کی خریداری کی اور ممتاز حسن مرحوم خاص طور پر اس سے دلچسپی رکھتے تھے تو اس وقت نیشنل میوزیم میں تقریباً نو ہزار مخطوطات ہیں اور جن میں سے بہت سے مخطوطات منحصر بہ فرد ہیں یعنی ان کا کوئی دوسرا نسخہ دنیا کے کسی کتب خانے میں موجود نہیں اسی طرح مولوی عبدالحق جب آئے تو وہ انجمن ترقی اردو کی لائبریری کے مخطوطات کا ایک حصہ اپنے ساتھ لیتے آئے اور وہ بھی بہت نادر ذخیرہ ہے خصوصاً دکنیات سے متعلق کتابیں اس میں بہت ہیں یہ چیزیں اب بھی نیشنل میوزیم میں ہیں‘ اس میں کوئی شک نہیں کہ کراچی کا نیشنل میوزیم کتابوں کی بہت بڑی دولت سے مالامال ہے وہاں ابوبکر محمد کی التصرف فی التصوف محفوظ ہے جو473ھ میں لکھی گئی تھی اذکارامام نودی کا فارسی ترجمعہ ہے جس پر شہنشاہ اکبر کی والدہ حمیدہ بیگم کی مہر موجود ہے تیرہویں صدی کی کلیات ناسخ ہے عطار کی منطق الطیر ہے جو اکبر کے شاہی کتب خانے سے چل کر کراچی کے قومی عجائب گھر میں پہنچی ہے‘ یہ تو خیر وہ کتابیں جو شوکیس میں سجی ہیں لیکن اصل ذخیرہ اندر کہیں ہے میں اسے دیکھنے کا خواہشمند تھا چنانچہ میں نیشنل میوزیم پہنچا اور یہ نوہزار مخطوطے دیکھنے کی خواہش ظاہر کی جواب ملا کہ لائبریرین صاحب دستیاب نہیں اس لئے داخلہ بھی ممکن نہیں ان کتابوں کی حالت جاننے والے بعض علم دوستوں نے مجھے پہلے ہی خبردار کردیا تھا کہ یہی جواب ملے گا‘ اچھا تو اب کیا صورتحال ہے؟ کیا اب 80 کی دہائی میں بھی پرانی کتابیں اسی طرح خریدی جارہی ہیں؟ مشفق خواجہ نے کہا‘ ہمارے ہاں مخطوطات کی خریداری کے سلسیل میں کوئی دلچسپی کسی کو نہیں ہے جتنا بھی کام ہوا ہے ایک فرد کی ذاتی دلچسپی کی وجہ سے اور وہ تھے مرحوم ممتاز حسن وہ مرگئے تو یہ سلسلہ بھی ختم ہوگیا۔ کراچی میں قدیم اور نادر کتابوں کے ذاتی ذخیرے کتنے لوگوں کے پاس ہیں انہیں شمارکرنا مشکل اور ان کی فہرست بنانا ناممکن ہے مگر جن کو ہم جانتے ہیں ان کی گفتگو ذرا دیر بعد ہوگی پہلے آیئے بحرعرب کے ساحل سے ضلع دادو کی پہاڑیوں تک پھیلے ہوئے اس شہر کے بڑے کتب خانوں کی بات کریں‘ کراچی میں کتابوں کا سب سے بڑا ذخیرہ یونیورسٹی کی ڈاکٹر محمود حسین لائبریری میں ہے وہاں موجود کتابوں کی تعداد اب دھائی لاکھ ہوا چاہتی ہے۔
اشتہار
مقبول خبریں
پرانے لاہور کا حال
آج کی بات
آج کی بات
بات سے بات نکالنا
آج کی بات
آج کی بات
خدمت کا جذبہ
آج کی بات
آج کی بات
ہوائی جہاز کے انجینئر کی تلاش
آج کی بات
آج کی بات
دوستوں کی اہمیت
آج کی بات
آج کی بات
مقصد کا حصول
آج کی بات
آج کی بات