کتابوں اور قدیم لائبریوں کی تلاش میں اپنے سفر کے حوالے سے رضا علی عابدی اپنی یاداشتوں میں لکھتے ہیں کہ جوں ہی دن کا اُجالاہوا انہوں نے بانگی صاحب سے کہا بھائی! وہ کون صاحب ہیں کس کے پاس سے تم یہ ذخیرہ لائے تھے ذرا ان کو بلا کے لاؤ‘ بانگی صاحب گئے اور تھوڑی ہی دیر بعد ایک صاحب کو بلالائے جو صدرالصدور کے رشتہ دارتھے وہ کاندھے پر ناگل اٹھائے کھیتوں کو جاتے تھے شہر سے آئے ہوئے شیروانی اور ترکی ٹوپی میں ملبوس علیم الدین صاحب کو دیکھا تو جھک کر سلام کیا بہت ادب سے طے اور مخصوص دکنی لہجے میں پوچھنے لگے آپ کیا کھائے سو؟ اس پر بانگی صاحب نے جواب دیا کاں کھائے سو رات میچ تو آئے‘ مہمانوں کو بھوکا پاکر ان صاحب نے اپنا ناگل یعنی ہل وہیں پٹخا دوڑے ہوئے اپنے گھر گئے اور تھوڑی دیر بعد آکر مہمانوں کو اپنے ساتھ گھر لے چلے وہاں جاکر علیم الدین صاحب کیا دیکھتے ہیں کہ دسترخوان بچھا ہوا ہے وہی ہے‘ بالائی ہے پراٹھے ہیں اور انڈے ہیں‘ علیم الدین صاحب رات بھرکے بھوکے تھے اصولاً ڈٹ کر کھانا چاہئے تھا مگر ان کا دھیان تو کلیات غواصی میں لگا ہوا تھا ناشتہ ختم ہوتے ہی اپنے ساتھی سے بولے بانگی صاحب پوچھو تو سہی کہ کتابیں کہاں ہیں کدھر ہیں‘ اس پر صدرالصدور کے ان عزیز نے جواب دیا میرے پاس بھوت کتابیں تھیں سب کنٹے میں بہا دیا ہوں دوبوٹے وہاں رکھے ہوئے ہیں آپے چاہو تو دیکھ لو یعنی میرے پاس بہت کتابیں تھیں مگر سب نالے میں بہادی ہیں صرف دو بوریوں میں با ندھی ہوئی کچھ کتابیں پڑی ہیں آپ چاہیں تو ملاحظہ فرمایئے علیم الدین صاحب اس روز ندیدوں کی طرح ان بوریوں پر جھپٹے میزبان نے کہا آپ نے لے کر جاؤ چنانچہ وہ دونوں تھیلے اٹھا کر واپس اسی پولیس چوکی میں آئے اور جلدی جلدی انہیں کھولا علیم الدین صاحب کہتے ہیں میں جب کھول کر دیکھا ماشاء اللہ سے اس میں خواصی کے اوراق موجود ہیں علی نامہ نصرتی کا موجود ہے اس میں‘ اب علیم الدین صاحب نے اپنے میزبان کو ان بیش قیمت کتابوں کا معاوضہ پیش کرنا چا اور ان سے کہا کہ اس کے کچھ پیسے لے لیجئے جواب ملا؟ نکو نکو نکو نکو آپ لے کے جاؤ سب کنٹے میں بہادیا ہوں یہ بھی کنٹے میں بہادینے کا تھا‘ غرض یہ کہ بڑی مشکل سے اور محبت کے بعد انہوں نے ساٹھ روپے قبول کئے اور مہمانوں کو اپنی بیل گاڑی پر بٹھا کر سٹیشن تک چھوڑا اس وقت علیم الدین صاحب کا جی چاہتا تھا کہ پرلگیں اور وہ اڑ کر حیدر آباد پہنچیں بہرحال وہ گاؤں سے بیجاپور اور بیجاپور سے حیدرآباد پہنچے غواصی کا دیوان ابھی ان کے بغل ہی میں تھے کہ شہر میں ڈھنڈورا ہوگیا کہ خود علیم الدین صاحب کے بقول خواصی کا کلیات علیم الدین لالیا ہے۔
اشتہار
مقبول خبریں
پرانے لاہور کا حال
آج کی بات
آج کی بات
بات سے بات نکالنا
آج کی بات
آج کی بات
خدمت کا جذبہ
آج کی بات
آج کی بات
دوستوں کی اہمیت
آج کی بات
آج کی بات
مقصد کا حصول
آج کی بات
آج کی بات
ہوائی جہاز کے انجینئر کی تلاش
آج کی بات
آج کی بات