اچھی بات کا چھپا کر رکھنا

جس گھر میں ٗ میں رہتا ہوں اس سے دو تین گھر چھوڑ کر ایک بہت بڑی کوٹھی ہے اور اس میں بہت معزز لوگ رہتے ہیں‘ بڑی بڑی گاڑیاں وہاں کھڑی ہوتی ہیں جب الیکشن کا کام چلا اور الیکشن میں یہ خوشخبری سنائی گئی کہ بہت ساری خواتین کو بھی ایم پی اے اور ایم این اے بنادیا جائے گا تواس گھر کے باہر ایک بڑا جمگھٹا لگ گیا۔ خواتین آتی رہیں ٗ جاتی رہیں۔کاریں آتی جاتی رہیں ٗ تو مجھے اندازہ تھا کہ وہ بی بی بھی ایم پی اے ہونے کی آرزو مند ہیں ٗ یا ایم این اے ہونے کی ہیں۔ میں نے کہا بڑی اچھی بات ہے ٗ ہمیں بھی خوشی ہوئی کہ چلوہمارے علاقے کی ایک بی بی ہو جائے گی اور یہ بھی وہاں جا کر ڈیسک بجائے گی۔ایک دن میں ساہیوال جا رہا تھا ٗ اپنی ہمشیرہ کے پاس۔ ہوا یہ کہ انہوں نے بہت بڑی دعوت کا بندوبست کیا اور اس میں امیدوار خواتین ٗجو ایم این اے اور ایم پی اے شپ کی تھیں ٗ وہ آئیں۔
بہت معزز لڑکیاں Colour Fullقسم کے کپڑے پہنے ہوئے ٗ اس نے اعلیٰ درجے کے کھانے بھی تیار کئے ہوئے تھے ٗان میں ایک شامی کباب بھی تھے ٗ کہا جاتا ہے کہ وہ بہت ہی اچھے بنے ہوئے تھے۔ وہ شامی کباب ان کے خانساماں نے بناکر بجائے میز کے اوپر رکھنے کے ٗمیز کے نیچے رکھ دئیے۔ان کا کتا جیکی بہت چھوٹا سا پیارا کتا۔ وہ آیا اس نے جناب ایک شامی اٹھایا اور آدھا تو گٹ گٹ کرکے کھاگیا اور آدھا منہ میں دبا کر کھڑا تھا کہ مالکن اور دیگر بیرے خانساماں آئے اور دیکھا تو کہا کہ روکو اس کو ٗپکڑو پکڑو۔ 
خیر کتا ان کی نظروں کے سامنے کھاگیا ٗ یا خراب کرگیا۔ اب اصل دعوت شروع ہوئی۔ ظاہر ہے خواتین خوش گپیوں میں مصروف ہوں گی اپنے سنہرے مستقبل کی باتیں کر رہی ہوں گی ٗ پروگرام طے کررہی ہوں گی کہ کیسے سیاست میں جانا ہے اور اسمبلی میں کدھر سے داخل ہونا ہے۔ یقینا ایسی باتیں ہوئی ہوں گی ٗ جب وہ کھا رہی تھیں اور اختتام کو پہنچیں اور سویٹ ڈش کھا رہی تھیں ٗ تو ان کے مالی نے آکر روتے ہوئے یہ کہا کہ جیکی مر گیا ہے اور وہ سڑک کے اوپر مرا پڑا ہے۔
اب مالکن جان گئی کہ اس نے جو کباب کھایا ہے ٗاس میں کوئی زہریلی چیز تھی ٗگھر کی مالکن نے کہا کہ سب دوڑو ٗبھاگو۔ سب نے بطرف ہسپتال موٹروں میں چھلانگیں لگا دیں وہاں ان کے گلوں میں لمبی لمبی نالیاں ڈال کر ان کی واشنگ شروع کی گئی جتنا اچھا کھانا کھایا تھا ٗوہ تین مختلف ہسپتالوں نے نکالا۔میں نے کہا کہ بڑا افسوس ہے مجھے آپ کے کتے کا افسوس کرنا تھا وہ آپ اتنا پیارا کتا تھا اس نے کہا کہ ہاں بھائی صاحب! یہ ہمارے ساتھ تو بڑی ٹریجڈی ہوگئی میں وہیں کھڑا تھا جب وہ ٹرک بیک کر رہا تھا ٹرک بیک کرتے ہوئے ٹرک کا لوہا کتے کے سر پر لگا اور وہ وہیں ”چوں“ کرکے ختم ہوگیا مجھے ان لوگوں کو جا کر بتادینا چاہئے تھا کہ یہ کتا کس وجہ سے مرا ہے لیکن میں نے ان کو نہیں بتایا۔میری پوتی کہتی ہے کہ وقت پر بتادینا چاہئے تھا۔(اشفاق احمد کے تحریر پروگرام سے اقتباس)