کچھ نفسیاتی مسائل ایسے ہوتے ہیں کہ جن کا حل نہایت آسان ہوتا ہے تاہم کوئی گہرا مشاہدہ اور مسائل کا ادارک رکھنے والا ہی ان کا کھوج لگا کر حل نکال سکتے ہیں مشہور مصنف اشفاق احمد اپنی یاداشتوں میں لکھتے ہیں کہ میرے ایک دوست ہیں انہیں آدھے سر کے درد کی شکایت ہے اور وہ ایسا طے شدہ درد ہے کہ ہفتے میں ایک مرتبہ بدھ کے دن شام کو تین بجے کے بعد ضرور ہوتا ہے اور اس درد کا حملہ بڑا شدید ہوتا ہے لہٰذا وہ صاحب دو بجے ایک چھوٹے سے سٹول پر اپنی دوائیاں اور ایک بڑے سٹول پر اپنے رسالے اور کتابیں لے کر بیٹھ جاتے ہیں اور کتابوں کو پڑھتے ہوئے اس درد کے حملے کا انتظار کرتے رہتے ہیں‘اسوقت اس کی بیوی آرام کرتی ہے اور اسے پتہ ہوتا ہے کہ اب اسے اٹیک ہوگا اور یہ جانیں اور اس کا کام۔ وہ صاحب بیٹھے ہوئے ہیں اور ساڑھے تین بجے ٹھاہ کرکے انہیں اٹیک ہوتا ہے جب وہ اٹیک ہوتا تو وہ سخت تکلیف میں کانپتے ہیں پھر وہ ایک دوائی کھاتے پھر دوسری اور شام کے چھ بجے تک نڈھال ہو کے بستر پر لیٹ جاتے اور پھر صبح جاکے وہ بالکل ٹھیک ہوتے۔ ایک روز جب میں اور ممتاز مفتی ان سے ملنے گئے تو وہ اپنی دوائیاں رکھ کر بیٹھے ہوئے تھے۔ میں نے ان سے پوچھا یہ کیا ہے۔ کہنے لگے یہ میری دوائیاں ہیں اور اب میرے اوپر اٹیک ہونے والا ہے اور میں ان دوائیوں سے اس کا سدباب کروں گا‘ ان دنوں مفتی صاحب کو ہومیوپیتھی کا شوق تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے ہومیوپیتھک طریقہئ علاج میں ایک ایسی دوائی ہوتی ہے جو اس مرض کے لئے ہوتی ہے۔ ان صاحب نے کہا کہ نہیں میرے پاس یہ دوائیاں پڑی ہیں لیکن مفتی صاحب اپنے سکوٹر پر گئے اور جاکے دوائی لے آئے۔ اور انہوں نے گول گول میٹھی سی گولیاں ان کے منہ میں ڈال دیں۔ اب اللہ کی مہربانی اور اتفاق دیکھئے کہ پہلے ساڑھے تین بجے‘ پھر چار بج گئے اور پانچ بجے ان صاحب نے زور سے چیخ ماری اور پریشان ہوکر کہنے لگے کہ میری بیماری کہاں گئی۔ (اب وہ صاحب تو اس بیماری کے عادی ہوچکے تھے۔) وہ کہنے لگے کہ میرے ساتھ یہ دھوکا ہوا ہے۔ یہ کیوں ایسا ہوا ہے۔ اس کی بیوی کہنے لگی کہ یہ تو اچھی بات ہے لیکن ان صاحب نے رات بڑی بے چینی میں گزاری۔ اگلے دن وہ سی ایم ایچ گئے اور اس دوائی کود کھایا۔ ہسپتال والوں نے اس دوائی کا ٹیسٹ کیا اور کہا کہ یہ کوئی دوائی نہیں ہے یہ تو میٹھا ہے۔ انہوں نے آکے مفتی صاحب سے پوچھا کہ آپ بتائیں کہ وہ کیا تھا۔ خواتین و حضرات وہ بیماری ہی ان کی محبوبہ ہوگئی تھی۔ اتنی پیاری کے نہ انہیں بیوی اچھی لگتی تھی نہ انہیں بچے اچھے لگتے تھے۔(اشفاق احمد کے ریڈیو پروگرام سے اقتباس)
اشتہار
مقبول خبریں
پرانے لاہور کا حال
آج کی بات
آج کی بات
بات سے بات نکالنا
آج کی بات
آج کی بات
خدمت کا جذبہ
آج کی بات
آج کی بات
دوستوں کی اہمیت
آج کی بات
آج کی بات
مقصد کا حصول
آج کی بات
آج کی بات
ہوائی جہاز کے انجینئر کی تلاش
آج کی بات
آج کی بات