اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عمران نیازی نے سی پیک کا برا حال کیا ہے، عمران خان نے سی پیک منصوبوں کا فرانزک آڈٹ کروایا جس سے چینی دوست سخت ناراض ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر پر ہمارا مؤقف وہی ہے جو کشمیریوں کا ہے، کشمیر کے معاملے پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل ہونا چاہیے، کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل ہونے سے پاکستان اور بھارت اچھے ہمسایوں کی طرح رہ سکیں گے، پاکستان کی معاشی خوشحالی اور مضبوطی کشمیریوں کو ہماری طرف راغب کرے گی، ہم مضبوط ہوں گے تو ہمیں کوئی ڈکٹیٹ نہیں کرسکتا، ’’ baggers can’t be choosers‘‘ والی بات پر میں آج بھی قائم ہوں، جب تک ہم مضبوط نہیں ہوں گے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو سکتا۔
نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف سے سی پی این ای کے عہدیداروں نے ملاقات کی، سی پی این ای کے وفد سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازریف کا کہنا تھا کہ پیکا آرڈیننس پر حکومت کی اجازت کے بغیر سپریم کورٹ نظر ثانی کی درخواست دائر کرنے والے ایف آئی اے کے افسران کے خلاف کارروائی ہوگی۔ وزیراعظم نے وزیرقانون اعظم رفیق تارڑ کو ہدایت کی کہ پیکا آرڈییننس پر فوری نظرثانی کی جائے، آزادی صحافت کے منافی شقیں فوری ختم کی جائیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بیورو کریٹس سے تفصیلی میٹینگ ہوئی ہے، نیب کی موجودگی میں بیورو کریٹس شدید دباؤ کا شکار ہیں، اور ان کا کہنا ہے کہ نیب کی موجودگی میں کام نہیں کر سکتے، صحافی سمیع ابراہیم کو جاری ہونے والے نوٹس کا بھی نوٹس لے لیا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت ملکی تاریخ کے بد ترین مالیاتی خسارے کا شکار ہے، عمران نیازی نے سی پیک کا برا حال کیا ہے، عمران خان نے سی پیک منصوبوں کا فرانزک آڈٹ کروایا جس سے چینی دوست سخت ناراض ہیں، مارچ میں تیل کی قیمتیں منجمد کرکے عمران خان نے اگلی حکومت کے لئے بارودی سرنگ بچھائی، اب پرندہ پنجرے میں پھڑپھڑا رہا ہے، ہم عوام کو ریلیف دینا چاہتے ہیں مگر عالمی سطح پر تیل کی بڑھتی قیمتیں ہمارے پاؤں کی زنجیر ہیں، سعودی عرب اور یو اے ای میں ہمیں بہت عزت ملی، ہم نے انہیں مدد کی درخواست کر دی ہے، فیصلہ اب انہوں نے کرنا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر پر ہمارا مؤقف وہی ہے جو کشمیریوں کا ہے، کشمیر کے معاملے پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل ہونا چاہیے، کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل ہونے سے پاکستان اور بھارت اچھے ہمسایوں کی طرح رہ سکیں گے، پاکستان کی معاشی خوشحالی اور مضبوطی کشمیریوں کو ہماری طرف راغب کرے گی، ہم مضبوط ہوں گے تو ہمیں کوئی ڈکٹیٹ نہیں کرسکتا، ’’ baggers can’t be choosers‘‘ والی بات پر میں آج بھی قائم ہوں، جب تک ہم مضبوط نہیں ہوں گے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو سکتا۔