نیو یارک: بٹ کوائن جولائی2021 کے بعد پہلی مرتبہ 30ہزار ڈالر کی سطح سے نیچے گر گیا، بٹ کوائن کی مالیت میں کمی کی ایک وجہ امریکی سخت مالیاتی پالیسیاں اور افراط زر ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قدر میں بڑی کمی ریکارڈ کی گئی اور بٹ کوائن مارکیٹ میں 29 ہزار سات سو 64 ڈالرز کی سطح تک گرنے کے بعد دوبارہ 30 ہزار ڈالر کی سطح پر آگیا۔
جولائی دوہزار اکیس کے بعد پہلی مرتبہ بٹ کوائن کی قدر ایسی نمایاں گراوٹ دیکھنے میں آئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے بٹ کوائن کی مالیت میں کمی کی ایک وجہ امریکی سخت مالیاتی پالیسیاں اور افراط زر ہیں، جن کے باعث سرمایہ کار ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔
خیال رہے نومبر میں بٹ کوائن نے 69 ہزار ڈالرز کو چھو کر ریکارڈ بنایا تھا۔
کرپٹو کرنسی میں دلچسپی رکھنے والے بٹ کوائن کو افراط زر کے خلاف ایک رکاوٹ کے طور پر دیکھتے ہیں جبکہ روایتی سرمایہ کار اسے ایک خطرناک اثاثہ سمجھتے ہیں۔
یو ایس فیڈرل ریزرو دہائیوں کی بلند افراط زر سے نمٹنے کے لیے شرح سود میں اضافہ کر رہا ہے، اس لیے روایتی سرمایہ کار بٹ کوائن اور دیگر ڈیجیٹل ٹوکنز کے ساتھ دیگر غیر مستحکم اثاثوں میں سے اپنا سرمایہ واپس اٹھا رہے ہیں۔