پاکستان کی متعدد ویب سائٹس پر سائبر حملے ہوئے ہیں تاہم آئی ٹی حکام کے مطابق سائبر سیکیورٹی کے جامع نظام کی وجہ سے حملہ ناکام ہوگیا۔
پاکستان کی متعدد ویب سائٹس پر سائبر حملے ہوئے ہیں اور اس حوالے سے وزارت آئی ٹی حکام کا کہنا ہے کہ سرکاری اور پرائیویٹ ویب سائٹس پرحملہ ہوا، ڈی ڈاس اٹیک کے ذریعے انٹرنیٹ ٹریفک چوک کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق فائر وال کے ذریعے سائبر اٹیک کو روکنے کی کوشش کی گئی ہے جب کہ وزرات آئی ٹی نے تمام متعلقہ اداروں سے تفصیلات طلب کر لی ہیں اس کے علاوہ سیکرٹری آئی ٹی نے سائبر حملوں سے متعلق کل اجلاس بھی طلب کرلیا ہے۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق کا کہنا ہے کہ سائبر حملہ آج صبح ساڑھے 11 بجے کیا گیا، این ٹی سی کے سرورز پر مختلف محکموں کی ویب سائٹس ہیں، تاہم وزارت آئی ٹی اور این ٹی سی کے سسٹم پر سائبر حملے کی کوشش ناکام بنادی اور سائبر سیکیورٹی کے جامع نظام کی وجہ سے حملہ ناکام ہوگیا۔
امین الحق کا مزید کہنا تھا کہ سائبر حملہ ڈیٹا سینٹر پر نہیں بلکہ نیٹ ورکنگ سائیڈ پر ہوا، اس حملے کی وجہ سے کچھ محکموں کی ویب سائٹس ازخود معطل ہوئیں تاہم تمام ویب سائٹس کو تین گھنٹے کےمختصر ترین وقت میں فعال کردیا گیا۔
واضح رہے کہ سابق پی ٹی آئی دور حکومت میں بھی وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے گزشتہ سال ہی خبردار کردیا تھا کہ پاکستانی ادارے، بینکس اور اہم کمپنیاں سائبر حملہ آوروں کے نشانے پر ہیں، نیشنل بنک سمیت کئی اداروں کو فروری میں سائبر سیکیورٹی سے متعلق خط لکھا لیکن ہماری تجاویز پر عمل نہیں کیا گیا۔
امین الحق کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند ماہ میں ایف بی آر اور نیشنل بینک پرسائبر حملہ ہوا، ایف بی آرمیں جوآئی ٹی ایکسپرٹ بیٹھا تھا وہ کسٹم گریڈ کا افسرتھا، چاہتے ہیں اچھے ماہرین لوگ نکل سکیں جو ملک وقوم کی خدمت کریں، یورپ اور امریکا میں پاکستانی آئی ٹی ایکسپرٹ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔