تھر کول مائنزکو23مارچ تک ریلوے لائن سے منسلک کرنیکی ہدایت 

اسلام آباد:وزیرِ اعظم شہباز شریف نے تھر کول مائنز کو ریلوے لائن سے منسلک کرنے کے منصوبے کو 23 مارچ 2023 تک مکمل کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔ 

وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کے مابین تھر کول مائنز کو ریلوے لائن سے منسلک کرنے کا منصوبہ اشتراک سے بنانے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیرِ اعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت تھر کول مائنز کو ریلوے لائنز سے منسلک کرنے پر منگل کے روز اسلام آباد میں اجلاس ہوا۔

اجلاس میں وفاقی وزرا اسحاق ڈار، احسن اقبال، خرم دستگیر، معاونینِ خصوصی جہانزیب خان، ظفر الدین محمود اور متعلقہ اعلیٰ حکام  نے شرکت کی۔ 

وفاقی وزیرِ ریلوے خواجہ سعد رفیق اور وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔ 

اجلاس میں بتایا گیا کہ تھر کول مائنز کو ریلوے لائنز سے منسلک کرنے سے مقامی کوئلہ جامشورو، پورٹ قاسم اور ملک کے دوسرے پاور پلانٹس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعت کو بھی فراہم کیا جائے گا۔

 اس سے کوئلے و ایندھن کی در آمد میں خرچ ہونے والا قیمتی زرمبادلہ بچایا جا سکے گا۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو ترجیحی بنیادوں پر اس منصوبے پر کام کرنے اور اسے مارچ 2023 تک مکمل کرنے کی بھرپور کوشش کرنے کی ہدایات جاری کیں۔

تھر کا کوئلہ بجلی گھروں میں استعمال ہونے سے 2 ارب ڈالر سالانہ سے ذیادہ، بجلی گھروں کے ایندھن کی درآمد کی مد میں بچایا جا سکے گا۔

 وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تھر کول مائنز کو ریلوے لائن سے منسلک کرنے سے درآمدی کوئلے کی بجائے مقامی کوئلے کا استعمال ہوگا۔

گزشتہ چار سال میں ملک کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا گیا، ہمیں پاکستان اسپیڈ  سے قومی اہمیت کے منصوبے مکمل کرنے ہیں،حکومت شبانہ روز محنت سے پاکستان کی ترقی جو 2108 سے 2022 تک دانستہ طور پر روکی گئی، اسکو بحال کر رہی ہے،ہم نے گزشتہ دورِ حکومت میں منصوبوں کی تکمیل ریکارڈ مدت میں کی۔

 وزیراعظم کا کہنا تھاکہ گزشتہ حکومت میں نئے منصوبے شروع کرنا تو درکنار، جاری منصوبے روک کر ملک و قوم کا پیسہ برباد کرنے کی گھناؤنی سازش رچائی گئی۔