حکومت کا آئندہ  امپورٹڈ فیول سے بجلی نہ بنانے کا اعلان

 

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں حکومت نے آئندہ  امپورٹڈ فیول سے بجلی  نہ بنانے کا اعلان کر دیا۔

 وفاقی وزیر برائے توانائی انجینئرخرم دستگیر نے ایوان کو بتایا کہ اب ملک میں لگنے والا بجلی کا ہر کارخانہ داخلی ایندھن پر مبنی ہوگا،ہم امپورٹڈ اینڈھن سے کوئی میگاواٹ مستقبل میں پیدا نہیں کریں گے،اس سال کے آخر تک 1320میگا واٹ بجلی تھرکے کوئلے سے پیدا کریں گے۔

 اگلے موسم گرما سے پہلے  صرف تھرکا ریگستان پاکستان کو 2640میگاواٹ بجلی فراہم کرے گا، اس کے لئے  ٹرانسمیشن لائن کا انتظام کر دیا گیا ہے، وہاں بے انتہا پوٹنشل  ہے جس میں ہم ہزاروں میگا واٹ بجلی بنانے کے کارخانے شامل کر سکتے ہیں، کھادبنا سکتے ہیں، ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے اس سے ڈیزل بھی بن سکتا ہے۔

اس مہینے وہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ جو اگست کے  بل  میں 9روپے89پیسے کی تھی اب صرف 22پیسے رہ گئی ہے صارفین کو ایک بہت بڑا ریلیف محسوس ہو گا۔

 بدھ کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا، اجلاس کے  دوران  رکن اسمبلی مولانا عبدلاکبر چترالی  نے   اگست کے بجلی کے بلوں سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا  جس کے جواب میں وفاقی وزیر برائے توانائی انجینئرخرم دستگیر نے ایوان کو بتایا کہ  اگست کے  مہینے میں جو بل آئے وہ بہت زیادہ تھے لیکن اس کی کچھ وجوہات ہیں۔

 بہت سارے صارفین جن کا جولائی کا بجلی کا استعمال کم تھا لیکن جون کا زیادہ تھا ان کو جون کے استعمال شدہ یونٹس پر فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ ہوئی جو اس مہینے میں 9روپے 89پیسے تھی اس کی وجہ سے بھی ابہام پیدا ہوا۔

  وزیراعظم  نے اعلان کیا کہ 100یونٹ یا اس سے کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین پر کوئی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ چارج نہیں کی جائے گی، اس کے بعد وہ صارف جن کی پورے سال کی اوسط 200یونٹ سے کم رہتی ہے  ان صارفین کو بھی چھوٹ دے دی گئی۔

زرعی ٹیوب ویلز کو  بھی اس مہینے کے لئے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ سے استثنیٰ دیا گیا، اور پھر بعد میں 300یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو بھی یہ رعایت دی گئی، صرف ایک مہینے کا35ارب روپے کا ریلیف دیا گیا ہے۔


ہم اب  بجلی  بنانے کے عمل کی بہت سخت مانیٹرنگ کر رہے ہیں جہاں جہاں بھی مہنگے ایندھن سے بجلی بن رہی ہے اس کا کم سے کم استعمال کر رہے ہیں،  بین الاقوامی منڈیوں میں تیل کی قیمت میں کچھ کمی ہو ئی ہے، پاکستان  میں ڈالر کی قیمت میں بھی کچھ کمی ہوئی۔

 اس مہینے وہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ جو اگست کے  بل  میں 9روپے89پیسے کی تھی اب صرف 22پیسے رہ گئی ہے صارفین کو ایک بہت بڑا ریلیف محسوس ہو گا،  صرف   اگست  کے مہینے میں 37ارب روپے کا ریلیف دیا گیا،  ستمبرمیں 15ارب مزید ریلیف تھا اور سیلاب  سے متاثرہ علاقوں کو 13.3ارب کا ریلیف دیا گیا۔