مکمل تیار گاڑیوں اور گاڑیوں کے پرزوں کی درآمدات میں درپیش مشکلات کے باعث کاروں کی فروخت میں گزشتہ چند ماہ سے کمی دیکھی جارہی تھی تاہم حکومت نے اب درآمدات پر عائد پابندیوں میں کسی حد تک نرمی کردی ہے جس کا اثر آٹو انڈسٹری میں بھی آیا ہے اور گزشتہ ماہ (اکتوبر) کاروں کی فروخت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پاکستان آٹو مینو فیکچرز ایسوسی ایشن (PAMA)کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ماہ اکتوبر میں مجموعی طور پر 13 ہزار 369 کاریں فروخت ہوئیں جب کہ اس کے مقابلے میں ستمبر میں 11 ہزار46کاریں فروخت ہوئی تھیں، یعنی ماہ بہ ماہ اکتوبر میں 21 فیصد زیادہ کاریں بکیں ہیں۔البتہ گزشتہ ماہ اکتوبر کا اکتوبر 2021سے موازنہ کیا جائے تو پچھلے ماہ کاروں کی فروخت 36فیصد کم رہی۔
پاما کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ماہ اکتوبر میں چھوٹی اور نسبتاً کم قیمت کاروں کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے جب کہ اس کے مقابلے میں مہنگی کاروں کی فروخت میں کمی ہوئی ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ماہ اکتوبر کے دوران اس سے پچھلے ماہ ستمبر کے مقابلے میں 1300سی سی اور اس سے اوپر ماڈل کے کاروں کی فروخت میں ایک فیصد، 1000سی سی کاروں کی فروخت میں 25فیصد اور 1000سی سی سے کم کاروں کی فروخت میں 50 فیصد کا نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
اکتوبر میں 1000سی سی سے کم کاروں کی فروخت4461رہی جو اس سے پچھلے ماہ ستمبر کے 2981کے مقابلے میں دگنی ہے۔اٹو انڈسٹری سے منسلک زرائع کے مطابق گاڑیوں کی قیمتیں بڑھنے اور تیل مہنگا ہونے کی وجہ سے چھوٹی گاڑیوں کی خریداری بڑھ گئی ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق سب سے زیادہ پاک سوزوکی کے آلٹو کاریں فروخت ہوئیں جس میں ستمبر کے مقابلے میں 76فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔اسی طرح پاک سوزوکی کی کلٹس میں 50فیصد،راوی کاروں کی فروخت میں 20فیصد اور سوئفٹ کار کی فروخت میں 7 فیصد اضافہ ہوا جب کہ بولان میں 54 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی اور ستمبر میں 766 ویگن آر فروخت ہوئے تھے اکتوبر میں اس کے مقابلے میں ویگن آر کی فروخت 768رہی یعنی زیادہ فرق دیکھنے میں نہیں آیا۔
مجموعی طور پر پاک سوزوکی کے تمام ماڈل کی فروخت میں 33 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انڈس کمپنی کے فارچونراینڈ ہیلکس کی فروخت میں 84 فیصد اور کرولا یارس کی فروخت میں 3 فیصد اضافہ ہوا۔
اکتوبر میں ہونڈا کی سٹی اور سوک کاریں اس سے پچھلے ماہ ستمبر کی نسبت 14 فیصد زیادہ بکیں۔
پاما کے اعدادوشمار کے مطابق ہنڈائی نشاط کی کاروں میں ماہ بہ ماہ 50 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جس میں ایلنٹرا کی فروخت میں 58 فیصد، ٹسکان کی فروخت میں 46 فیصد، سوناٹا کی فروخت میں 49 فیصداور پورٹر کی فروخت میں 40 فیصد کمی ہوئی۔
اسی طرح ایل سی ویز، وین اور جیپوں کی فروخت میں 22 فی صد اضافہ ہوا، ٹرکوں کی فروخت میں 20فیصد کمی اور بسوں کی فروخت میں 25 فیصد اضافہ ہوا جب کہ ٹریکٹرز کی فروخت میں 12فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
موٹر سائیکلوں کی فروخت میں گزشتہ ماہ 16فیصد اضافہ ہوا جب کہ اس کے مقابلے میں رکشوں کی فروخت میں 56فیصد کمی آئی۔