جاپان کی ایک کمپنی کی جانب سے نومبر کے آخر میں ایک خلائی مشن بھیجا جارہا ہے جو 3 ماہ بعد چاند پر لینڈ کرے گا۔
آئی اسپیس پہلی نجی کمپنی ہوگی جو چاند کی سطح کو کاروباری مقاصد کے لیے استعمال کرے گی۔
اس کمپنی کا مشن چاند کی سطح سے خاکستری رنگ کی مٹی کو اکٹھا کرکے اسے امریکی خلائی ادارے ناسا کو فروخت کرنا ہے۔
ویسے تو جاپانی کمپنی کا ناسا سے کیے جانے والا معاہدہ محض 5 ہزار ڈالرز کا ہے مگر یہ زمین سے باہر پہلی کاروباری ٹرانزیکشن ہوگی۔
خیال رہے کہ 2021 میں جاپان میں ایک قانون کی منظوری دی گئی تھی جس کا مقصد جاپانی کمپنیوں کو خلائی وسائل کے استعمال کی اجازت دینا تھا۔
اسی قانون کے تحت گزشتہ دنوں جاپان کی جانب سے آئی اسپیس کو چاند پر کاروباری سرگرمی کا لائسنس جاری کیا گیا۔
جاپان کے خلائی امور کی وزیر Sanae Takaichi نے بتایا کہ یہ پہلی بار ہوگا جب چاند کے وسائل کو ایک نجی کمپنی کی جانب سے کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ نجی آپریٹرز کی جانب سے کمرشل خلائی کھوج کے حوالے سے پہلا قدم ثابت ہوگا۔
امریکا، متحدہ عرب امارات اور لگسمبرگ نے بھی اسی طرح کے قوانین کی منظوری دی ہوئی ہے جبکہ کچھ ممالک کی جانب سے اس حوالے سے بین الاقوامی قوانین مرتب کیے جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
آئی اسپیس کا چاند پر مشن اسپیس ایکس فالکن راکٹ کے ذریعے 22 نومبر کو روانہ کیا جائے گا۔
اگر یہ مشن کامیاب رہا تو یہ 3 ماہ بعد چاند کے شمال مشرقی حصے میں لینڈ کرے گا جہاں سے وہ چاند کی مٹی کی کچھ مقدار کو اکٹھا کرے گا۔
اس مٹی کی ملکیت ناسا کو حاصل ہوگی مگر یہ زمین تک پہنچے گی یا نہیں اس بارے میں کچھ واضح نہیں۔