اربوں کی بجلی چوری روکنے کیلئے تین نکاتی سفارشات تیار 

اسلام آباد: وزارت توانائی نے اربوں روپے کی بجلی چوری روکنے کیلئے تین نکاتی سفارشات تیار کرلیں،کمرشل لاسز کے خاتمے کیلئے آر ایم آئی میٹرز کی تنصیب، زیادہ لاسز والے گرڈ سٹیشنز اور فیڈرز سے وصولی کیلئے نجی شعبے کے سپرد کرنے اورڈسکوز کی سطح پر سپیشلائزڈ فورس تیار کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

وزارت توانائی کے مطابق بجلی کے شعبے میں بڑھتے ہوئے خسارے پر قابو پانے کیلئے تین نکاتی منصوبہ تیار کیا گیا ہے جس کے مطابق 6سے 6فیصد تک کمرشل لاسز پر قابو پانے کیلئے آر ایم آئی میٹرز لگائے جائیں گے۔

 اسی طرح 15سے 30فیصد تک بجلی چوری کو روکنے کیلئے زیادہ لاسز والے گرڈ سٹیشنز اور فیڈرز نجی شعبے کے حوالے کئے جائیں گے اور وہاں سے تمام تر وصولیاں نجی شعبے کے زریعے کی جائیں گی اس مقصد کیلئے اگلے مالی سال سے قبل ہی 100فیڈرز میں وصولی کا انتظام تجرباتی طور پر نجی شعبے کے حوالے کیا جائے گا۔

وزارت کے مطابق ڈسکوز کی سطح پر سپیشلائزڈ فورس کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا جو بجلی چوری کرنے والے صارفین کے خلاف کاروائیاں کریں گے۔

 ذرائع کے مطابق اس وقت پورے ملک میں بجلی چوری روکنے کیلئے ہزاروں ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں مگر پولیس کی روایتی سستی کی وجہ سے ایف آئی آرز میں نامزد ملزمان کے خلاف کسی قسم کی کاروائی نہیں کی جاتی ہے۔

 وزارت کے مطابق ان سفارشات کے حوالے سے رواں ہفتے کے دوران سیکرٹری توانائی وزیر اعظم پاکستان کو تفصیلی بریفنگ دیں گے اور وزیر اعظم کی منظوری کے بعد یہ سمری وفاقی کابینہ میں پیش کی جائے گی۔