ریکوڈک مائننگ کمپنی کو کیپٹل ویلیو ٹیکس سے چھوٹ

اسلام آباد:وفاقی حکومت نے ریکوڈک مائننگ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ کے تمام اثاثہ جات کو کیپٹل ویلیو ٹیکس سے چھوٹ دیدی۔ ایف بی آر نے باضابطہ طور پر ایس آر او نمبری 2200 (I) / 2022 جاری کردیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ فنانس ایکٹ 2022 کی سیکشن (8)(1) کے تحت ریکوڈک مائننگ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ (ٹیتھان کاپر کمپنی پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ کے تمام اثاثوں کو کیپٹل ویلیو ٹیکس(سی وی ٹی)سے مکمل چھوٹ دیدی گئی ہے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں سپریم کورٹ نے ریکوڈک منصوبے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر اپنی رائے دیتے ہوئے ریکوڈک منصوبے کو قانونی قرار دیا تھا اور پھر کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے ریکوڈک سے متعلق 2 منصوبوں کی منظوری دی تھی، جس کے نتیجے میں ریکوڈک منصوبے پر کام جلدی شروع ہو سکے گا۔

 منصوبے وفاق اور بلوچستان حکومت کے غیر ملکی کمپنیوں کے کنسورشیم کے ساتھ عدالت سے باہر معاہدے سے متعلق ہیں۔ ایک منصوبہ ریکوڈک منصوبے کے تصفیے کی ثالثی سے متعلق ہے۔ اس بارے میں وزارت خزانہ کی طرف سے ای سی سی اجلاس کے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ منصوبے کے تحت انٹوفگسٹا کمپنی کے واجبات ادا کرنے ہیں۔

اب ایف بی آرنے ریکوڈک مائننگ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ کے تمام اثاثہ جات کو کیپٹل ویلیو ٹیکس سے چھوٹ دیدی ہے۔