اسلام آباد:سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد بلاک کرنے کے معاملے پر وزرات انفارمیشن ٹیکنالوجی، پی ٹی اے اور ماہرین آئی ٹی پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شگفتہ جمانی کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے مذہبی امور کے اجلاس میں سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد روکنے کا معاملہ زیر غور آیا۔
اجلاس میں شریک آئی ٹی ماہرین نے کہا کہ انٹرنیٹ ایکسچینج پوائنٹ پر توہین آمیز مواد کو روکا جاسکتا ہے، ہیش ٹیگ اور لفظوں کی بنیاد پر مواد بلاک کیا جاسکتا ہے۔ن کا کہنا تھا کہ یو آر ایل لیول پر توہین آمیز مواد بلاک کرنا ممکن ہے۔
ماہرین نے کہا کہ سوشل میڈیا پر موجود مواد کو روکا جاسکتا ہے، توہین آمیز مواد روکنے کے لیے سوشل میڈیا کے لیے سافٹ ویئر بنانا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سال کے دوران پی ٹی اے 12 لاکھ سے زائد مواد بلاک کرچکا، جو مواد اِن کریپٹڈ نہیں کیا گیا اسے بلاک کرسکتے ہیں۔
وزرات انفارمیشن ٹیکنالوجی حکام نے کہا کہ لیٹ ٹو کمیونی کیشن پر بلاکنگ کرنا ممکن نہیں ہے۔
ایم این اے شگفتہ جمانی نے کہا کہ توہین آمیز مواد روکنے کے لیے کمیٹی حل نکالے، بہت ہوچکا ہم توہین آمیز مواد کو مزید برداشت نہیں کرسکتے۔
پی ٹی اے حکام نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی ماہرین معاملے کے حل کی ٹائم لائن دے دیں۔