ملک میں تیل بحران کا خدشہ، اوگرا نے تردید کردی 

لاہور:آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے ملک میں تیل کے بحران کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے حکومت کو خط لکھ دیاجبکہ اوگرا نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں بحران کا کوئی خدشہ نہیں، پٹرول اور ڈیزل کا وافر سٹاک موجود ہے۔

حکومت کو لکھے جانیوالے خط میں آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے کہا ہے کہ بروقت ایل سیز نہ کھلنے سے ملک میں تیل کے بحران کا خدشہ ہے، بروقت ایل سیز کو یقینی بنانے کے لیے وزیر خزانہ اور وزیر پیٹرولیم کردار ادا کریں۔

خط میں کہا گیا ہے کہ بینکوں کی جانب سے ایل سیز نہ کھلنے سے کچھ آئل کارگوز منسوخ ہوچکے ہیں اور ایل سیز نہ کھلنے سے تیل کی سپلائی میں تعطل پیدا ہورہا ہے جسے فوری طور پر ختم کرنا ناگزیر ہے۔

مزید کہا گیا ہے کہ ملکی ضروریات پوری کرنے کے لیے ایک ارب تیس کروڑ ڈالرمالیت کا تیل درآمد کیا جاتا ہے، ملک میں ماہانہ 4 لاکھ 30 ہزار میٹرک ٹن پٹرول 2 لاکھ میٹرک ٹن ڈیزل درآمد کیا جاتا ہے، ایک مرتبہ سپلائی چین متاثر ہونے کے بعد بحالی میں 6 سے 8 ہفتے لگیں گے۔

دوسری جانب اوگرا نے ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی شارٹیج کی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کا وافر سٹاک موجود ہے۔

ترجمان اوگرا عمران غزنوی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اوگرا ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی شارٹیج کی خبروں کی سختی سے تردید کرتا ہے۔

ترجمان نے کہاکہ مزید 80 ہزار ایم ٹی پیٹرول اور 90 ہزار ایم ٹی ڈیزل لے جانے والے جہاز بلنگر خانے پر ہیں۔

ترجمان نے بتایاکہ مقامی ریفائنریز بھی کام کر رہی ہیں اور پٹرولیم مصنوعات کی طلب کو پورا کرنے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔