ہدف کے تعاقب میں بھارت کی بیٹنگ جاری، 2 کھلاڑی آؤٹ

احمد آباد: ورلڈ کپ کے سب سے بڑے ٹاکرے میں بھارت نے پاکستان کو آؤٹ کلاس کردیا۔

پاکستان کے 192 رنز کے تعاقب میں بھارت نے 11 اوورز میں دو وکٹوں کے نقصان پر 85 رنز بنالیے ہیں۔ شبمن گل اور ویرات کوہلی 16، 16 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔ روہت شرما اور شیرس ایر کریز پر موجود ہیں۔

احمد آباد کے نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے آئی سی سی ورلڈ کپ کے 12 ویں میچ میں پاکستانی بیٹنگ لائن بری طرح ناکام ہوگئی۔ چھ کھلاڑی ڈبل فگرز میں بھی داخل نہ ہوسکے۔ پوری ٹیم 42.4 اوورز میں محض 191 رنز بناکر ڈھیر ہوگئی۔

اوپنرز ایک بار پھر اچھا آغاز دینے میں ناکام رہے، عبداللہ شفیق 20 اور امام الحق 36 رنز بناکر پویلین لوٹے۔ کپتان بابراعظم اور محمد رضوان تیسری وکٹ کیلئے 82 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی تاہم بابر 50 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ رضوان نے 49 رنز بنائے۔

اس کے بعد کوئی پاکستانی بلےباز بھارتی بالرز کا مقابلہ نہ کرسکا، سعود شکیل 6، افتخار احمد محض 4، شاداب خان 2، محمد نواز 4، حسن علی 12 اور حارث رؤف 2 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔

بھارت کی جانب محمد سراج، جسپریت بمراہ، کلدیپ یادیو، ہاردک پانڈیا، رویندرا جڈیجا نے نے 2،2 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

بھارت اننگز

پاکستان کی جانب سے دیے گئے 192 رنز ہدف کے تعاقب میں بھارت کی جانب سے بیٹنگ کا آغاز روہت شرما اور شمبن گل نے کیا۔ 23 کے مجموعی جبکہ 16 کے انفرادی اسکور پر شاہین آفریدی نے شبمن گل کو پویلین کی راہ دکھائی۔

قبل ازیں بھارتی کپتان روہت شرما نے ٹاس جیت پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا، انہوں نے کہا کہ رات میں اوس کے امکانات ہیں اس لیے پہلے بالنگ کرنا چاہتے ہیں۔

بھارتی کپتان نے کہا کہ ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے پلئینگ الیون میں ایشان کشن کی جگہ شبمن گِل کی واپسی ہوئی ہے۔

اس موقع پر قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم نے کہا کہ بھارت کیخلاف میچ کا کوئی پریشر نہیں تاہم فیلڈنگ میں بہتری کی گنجائش ہے، کوشش ہوگی بڑا ہدف دیکر بھارت ہوم گراؤنڈ پر شکست دیں۔

پاکستان کا اسکواڈ

کپتان بابراعظم، عبداللہ شفیق، امام الحق، محمد رضوان، سعود شکیل، افتخار احمد، شاداب خان، محمد نواز، حسن علی، شاہین آفریدی اور حارث رؤف

بھارت کا اسکواڈ

کپتان روہت شرما، شبمن گِل، ویرات کوہلی، شیرس ایر، کے ایل راہول، ہاردیک پانڈیا، رویندرا جڈیجہ، شاردل ٹھاک ر، کلدیپ یادیو، جسپریت بمراہ اور محمد سراج