ملک بھر میں انٹرنیٹ کنکشن نہ ہونے کے باوجود الیکشن کمیشن آف پاکستان کا الیکشن مینجمنٹ سسٹم (ای ایم ایس) کیسے کام کرے گا؟ اس سوال کا جواب کرنل محمد سعد علی نے دیا ہے جو ای ایم ایس کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ہیں جسے آئندہ عام انتخابات کے نتائج جمع کرنے اور ان کی ٹیبولیشن کیلئے استعمال کیا جانا ہے۔
کرنل محمد سعد نے بتایا کہ ہمارا ای ایم ایس انٹرنیٹ سے نہیں بلکہ انٹرا نیٹ سے چلتا ہے جس کا مطلب ہے کہ ہم نے الیکشن کمیشن کیلئے ایک پرائیوٹ نیٹ ورک قائم کیا ہے جسے پورے ملک میں پھیلایا گیا ہے اور اس میں پی ٹی سی ایل اور دیگر کمپنیوں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ پورے ملک میں ہر صوبائی اسمبلی کے حلقے کیلئے تین جب کہ قومی اسمبلی کے حلقے کیلئے چار لیپ ٹاپس رکھے گئے ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ ای ایم ایس بغیر انٹرنیٹ کے کیسے کام کرے گا تو انہوں نے کہا کہ جب کنکشن ٹوٹ جائے گا تب یہ لیپ ٹاپ لوکل ایریا نیٹ ورک (ایل اے این) پر آف لائن موڈ میں کام کرتے رہیں گے اور یہ لیپ ٹاپ ہر ریٹرننگ افسر کے دفتر میں موجود ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ایک لیپ ٹاپ پر عوام کیلئے ملٹی میڈیا کے ذریعے پروگریسیو نتائج دکھائے جائیں گے، یہ نتائج نمایاں جگہ پر دکھائے جائیں گے اور یہاں سے عوام نتائج جمع کیے جانے کا عمل بھی دیکھ سکیں گے، پریزائیڈنگ افسران تصاویر کھینچ کر ریٹرننگ افسران کو نتائج بھیجیں گے اور ساتھ ہی موبائل پر بھی بھیجیں گے، اس سے وہ جگہ پتا چلے گی جہاں سے یہ تصویر بھیجی گئی تھی اور ساتھ ہی تصویر بھیجے جانے کا وقت بھی پتہ چلے گا۔
کرنل سعد کے مطابق اگر کوئی کنیکٹیویٹی نہ ہوئی تو یہ تصویر از خود محفوظ ہو جائے گی اور جیسے ہی کنکشن بحال ہوگا تو یہ تصویر اپنی منزل تک پہنچ جائے گی، اگر فارم 45؍ کچھ گھنٹوں کیلئے جمع نہ ہوا تو فارنسک دستیاب ہوگا۔
گوُگل کے مطابق، ایل اے این آلات کا ایک مجموعہ ہے جو آپس میں ایک جگہ پر جڑے ہوتے ہیں، جیسا کہ عمارت، دفتر یا پھر گھر۔ ایک ایل اے این چھوٹا بھی ہو سکتا ہے اور بڑا بھی، جس میں ایک گھر کی مثال لیں تو اس میں ایک یوزر بھی ہو سکتا ہے اور اگر ایک کمپنی کی مثال لیں تو اس میں ہزاروں یوزر اور ڈیوائسز (آلات) ایک دفتر یا اسکول میں ہوسکتے ہیں۔