پنشن کٹوتی کی تصدیق، ریٹیلرز پر ٹیکس اسکیم جاری رکھنے کا اعلان

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پنشن ایک بوجھ ہے، سروس اسٹرکچر کو وقتاً فوقتاً تبدیل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ پنشن کے اخراجات میں بتدریج کمی لائی جا سکے۔

وزیر خزانہ نے اپنی جارحانہ پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ کرنسی اب مستحکم ہے اور مہنگائی بھی 38 فیصد سے کم ہوکر 17 فیصد ہوگئی ہے، انہوں نے کہا کہ یہ تمام چیزیں استحکام کا باعث بن رہی ہیں اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بہتر ہو رہا ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے اخراجات کم کیے جاسکتے ہیں اور یہ ہی ایک طریقہ ہے جبکہ پنشن ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے اور سوچنے کی ضرورت ہے اس کا کیا کرنا ہے۔

ریٹیلرز پر ٹیکس اسکیم جاری رکھنے کا اعلان

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے ریٹیلرز پر ٹیکس اسکیم جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ریٹیل سیکٹر کی رجسٹریشن کے لیے پہلا مہینہ رضاکارانہ تھا اور اسے موجودہ قوانین کے نفاذ کے ذریعے مئی اور جون 2024 کے مہینوں میں آگے بڑھایا جائے گا۔

انہوں نے مزید کاہ کہ دوسرا پوائنٹ آف سیلز مشینیں اور ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک کے پاس کوئی آپشن نہیں ہے کیونکہ 9.5 فیصد ٹیکس جی ڈی پی کے لیے پائیدار نہیں ہے اور درمیانی مدت میں اسے 13 سے 14 فیصد تک بڑھانا ہوگا۔

کوئی پلان بی نہیں ہے

وزیر خزانہ نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ٹیم آئندہ 10 روز میں پاکستان پہنچے گی اور نئے پروگرام کے تحت ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی شکل پر بات کرنے کے لیے دو ہفتے تک رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ جب ملک آئی ایم ایف پروگرام میں ہوتا ہے تو کوئی پلان بی نہیں ہوتا کیونکہ آئی ایم ایف آخری سہارا دینے والا ہے۔