ملک میں سیگریٹ انڈسٹری میں ٹیکس چوری سے سالانہ 300 ارب سے زائد کا نقصان ہونے لگا۔
ملک میں سگریٹ کے 165 برانڈز فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی مہر کے بغیر ہی فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
عالمی ادارے اپسوس پاکستان کی جانب سے جاری کی جانے والی سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 104 سگریٹ برانڈز حکومت کی مقرر کردہ کم از کم قیمت سے بھی کم پر فروخت کیے جارہے ہیں۔
سگریٹ انڈسٹری میں ٹیکس چوری سے سالانہ 300 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہورہا ہے۔ رواں مالی سال کے اختتام تک غیر قانونی سگریٹ کی تجارت کا حجم 56 فیصد تک پہنچنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔