اسلام آباد: انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی ترجمان رؤف حسن کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کے حوالے کردیا۔
تھانہ سی ٹی ڈی میں درج بارودی مواد کی برآمدگی کے مقدمے میں ترجمان پاکستان تحریک انصاف رؤف حسن کو 2 دن کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں پیش کیا گیا، جس میں سی ٹی ڈی کی جانب سے مزید 7 روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی گئی۔
دوران سماعت پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں کہا کہ کچھ ناموں کے حوالے سے تفتیش کرنی ہے ، اکاؤنٹس کی تفصیلات جاننی ہیں۔ رؤف حسن کی نشاندہی پر ترنول میں چھاپے بھی مارے ہیں ، اس میں بھی کامیابی نہیں ہوئی۔ رؤف حسن بیماری کا بہانہ بنا کر تفتیش میں مدد نہیں کررہے۔
رؤف حسن کے وکیل حسن علی بخاری نے عدالت میں کہا کہ 2 دن کا جسمانی ریمانڈ لے چکے ہیں، ایک دن پہلے سے رؤف حسن سی ٹی ڈی کے پاس ہیں۔ 3 دن سے رؤف حسن سی ٹی ڈی کے پاس ہیں، مگر پراگرس صفر ہے۔ پراسکیوشن بتائے کہ اس مقدمے میں رؤف حسن کا تعلق کیسے ہے؟۔
وکیل نے کہا کہ قانون شہادت کے سیکشن 38 کے مطابق پولیس حراست میں ملزم اقرار بھی کرے تب بھی ایکسٹرا جوڈیشل کنفیشن ہوگا۔ ملزم کا تعلق واضح نہیں ہورہا تو عدالت کے پاس اختیار ہے کہ ریمانڈ دینے کے بجائے مقدمے سے ڈسچارج کردے۔ آج رؤف حسن سیڑھیاں چڑھنے کے قابل نہیں تھے ، 10 منٹ تک نیچے کھڑے رہے۔ پراسکیوشن کا کیس مضبوط کرنے کے لیے ریمانڈ دیا جائے تو یہ زیادتی ہوگی۔ رؤف حسن بیمار ہیں، خدانخواستہ کچھ ہوگیا تو کون ذمے داری لے گا۔ جیل کے ڈاکٹر نے کہا کہ میں رؤف حسن کو اپنے ذمے نہیں لیتا۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ رؤف حسن نے قبول کیا ہے کہ انہوں نے رقم دی ، یہ دہشتگردی کی رقم سے معاونت میں آتا ہے۔ اس موقع پر جج طاہر عباس سپرا نے استفسار کیا کہ یہ آپ نے رپورٹ میں تو شامل نہیں کیا، جس پر پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ یہ ابھی تفتیش کے بعد شامل کرنا ہے۔
جج نے استفسار کیا کہ گزشتہ 2 روز میں کیا تفتیش کی ہے ؟ ، جس پر پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ خان نامی بندے کا بتایا تو ہم نے ترنول میں چھاپا مارا ہے، بندہ نہیں ملا۔ رؤف حسن کا میڈیکل کرانے میں وقت لگ جاتا ہے اور جب یہ کہتے بیمار ہوں تو ہم تفتیش نہیں کرسکتے۔ یہ ابھی ٹی ٹی پی سے تعلقات کا بتا دیں کہ کیسے ہوا، اس کے بعد بے شک جوڈیشل کردیں۔
جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ بینک اکاونٹس کی انفارمیشن چاہیے تو ابھی 10 منٹ دیتا ہوں، آپ ابھی حاصل کرسکتے ہیں۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ اس کے لیے بھی اجازت لینی ہوتی ہے اور اس کے لیے درخواست دیتے ہیں۔
وکیل نے کہا کہ پراسکیوٹر صاحب کا شکریہ کہ انہوں نے رؤف حسن کو دہشت گرد نہیں کہا ۔
بعد ازاں عدالت نے ترجمان پی ٹی آئی رؤف حسن کے ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کرلیا، جسے بعد جاری کردیا گیا۔ فیصلے کے مطابق عدالت نے رؤف حسن کو ایک دن کے جسمانی ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کے حوالے کردیا ۔