فوج اور اداروں کو حکومتی ناکامیوں کا بے جا الزام نہیں دینا چاہیے، عشرت العباد

سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ حکومت کا آئینی ترامیم کا طریقہ کار متنازع ہو گیا ہے، حکومتی ناکامیاں ملک دشمن عناصر کو عوام اور فوج میں اختلاف پیدا کرنے کا موقع دیتی ہیں لہٰذا ہمیں اپنی فوج اور اداروں کو حکومتی ناکامیوں کا بے جا الزام نہیں دینا چاہیے۔

ڈاکٹر عشرت العباد نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ مضبوط ادارے ہماری قوم کی ترقی اور استحکام جبکہ ایک مضبوط انتظامیہ، آزاد عدلیہ اور جمہوری پارلیمنٹ قومی ترقی کی بنیاد ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا آئینی ترامیم کا طریقہ کار متنازع ہو گیا ہے، آئینی ترامیم پر مکمل اتفاق رائے ہونا چاہیے کیونکہ یہ استحکام اور شفافیت کی ضمانت دیتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انصاف ناصرف ہونا چاہیے بلکہ دکھائی بھی دینا چاہیے تاکہ عوام کا اعتماد برقرار رہے، حکومت کو اپنی اخلاقی اور قانونی کمزوری کا ادراک کرنا چاہیے کیونکہ صرف اچھی حکمرانی سے عوام کا اعتماد بحال ہو سکتا ہے۔

سابق گورنر سندھ نے کہا کہ حکومتی ناکامیاں ملک دشمن عناصر کو عوام اور فوج میں اختلاف پیدا کرنے کا موقع دیتی ہیں لہٰذا ہمیں اپنی فوج اور اداروں کو حکومتی ناکامیوں کا بے جا الزام نہیں دینا چاہیے، ہماری فوج قومی سلامتی کی ضامن ہے اور ہمیں اپنے بہادر سپاہیوں کا احترام کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو عالمی مقابلے کے لیے حقیقت پسندانہ اور ترقی پسندانہ اصلاحات کی ضرورت ہے البتہ خود احتسابی کے بغیر اصلاحات میں حقیقی ترقی ممکن نہیں۔

ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ حکومت کو عوامی ریلیف کو ترجیح دینی چاہیے کیونکہ عوام مہنگی بجلی، لوڈ شیڈنگ اور جرائم سے پریشان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں حالیہ لوڈشیڈنگ کے حوالے سے میں نے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے بات کی ہے، آئی پی پیز مالکان کے ساتھ پیش رفت ہو رہی ہے اور مثبت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے نوجوان اور خواتین پاکستان کی بنیاد ہیں، ان کی قیادت ہمیں آگے بڑھائے گی، خواتین اور نوجوانوں کو بااختیار بنانا ایک ترقی یافتہ اور خوشحال پاکستان کے لیے ضروری ہے، نوجوان نسل کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے سے نئی قیادت ابھرتی ہے۔

سندھ کے صوبائی گورنر نے کہا کہ ایک نیا پلیٹ فارم تیاری کے آخری مراحل میں ہے، جلد ہی تنظیم کا اعلان کیا جائے گا اور تنظیم مکمل ہونے کے بعد میں جلد ہی پاکستان واپس آؤں گا۔