سری لنکا کے نومنتخب صدر انورا کمارا ڈسانائیکے نے منصب سنبھالنے کے ایک روز بعد پارلیمنٹ تحلیل کردی تاکہ نومبر میں شیڈول پارلیمانی انتخابات کی راہ ہموار کی جائے گی۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سری لنکا کی حکومت نے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، جس کے مطابق صدر انورا کمارا ڈسانائیکے نے پارلیمنٹ تحلیل کردی ہے کیونکہ 14 نومبر کو ملک میں پارلیمانی انتخابات ہوں گے اور اگلی پارلیمنٹ 21 نومبر کو اپنے سیشن کا آغاز کرے گی۔
سری لنکا میں آخری مرتبہ عام انتخابات اگست 2020 میں منعقد ہوئے تھے جہاں اراکین اسمبلی کو 5 سال کی مدت کے لیے منتخب کیا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ سری لنکا میں دو روز قبل ہوئے صدارتی انتخابات میں انورا کمارا ڈسانائیکے کامیاب ہوگئے تھے جبکہ ان کی نیشنل پیپلزپارٹی کے موجودہ پارلیمنٹ میں 225 میں سے صرف 3 اراکین تھے، جس کے باعث انہوں نے اپنی پالیسیوں کے لیے نیا مینڈیٹ حاصل کرنے کے لیے پارلیمنٹ تحلیل کردی۔
سری لنکا میں 2022 کے معاشی تباہی کے پہلا صدارتی انتخاب ہفتے کو منعقد ہوا اور پھر نومبر میں پارلیمانی انتخابات کا انعقاد ہوگا تاہم نئے صدر انورا کمارا ڈسانائیکے نے معاشی بہتری کے لیے اہم اقدامات کریں گے۔
انہوں نے انتخاب سے قبل کہا تھا کہ وہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) سے 2.9 ارب ڈالر کے حصول کے لیے درکار شرائط پورے کریں گے تاکہ معاشی بحران پر قابو پایا جائے گا اور فلاحی کام بھی کیے جائیں گے۔