مسلمان تقسیم ہیں اسی لیے خسارے میں ہیں، ڈاکٹر ذاکر نائیک

کراچی: معروف مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا ہے کہ آج کے حالات میں مسلمان تقسیم ہیں اسی لیے خسارے میں ہیں۔ پاکستان آنے کی تمنا بہت سالوں سے تھی اللہ تعالیٰ نے یہ خواہش پوری کی۔

معروف مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر یہی کہوں گا کہ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور آپس میں تقسیم نہ ہو۔ پاکستان آنے کی تمنا بہت سالوں سے تھی اور اللہ تعالیٰ نے یہ خواہش پوری کی۔ جس پر بہت خوشی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ نے گورنر ہاؤس سے جاری انیشیٹیوز کے بارے میں بتایا۔ جس طریقے سے لوگوں کی مدد کی جا رہی ہے اللہ انہیں جزائے خیر دے۔ امید اور دعا کرتا ہوں کہ گورنر ہاؤس سے خدمت خلق کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ آج کے حالات میں مسلمان تقسیم ہیں اسی لیے خسارے میں ہیں۔ اگر مسلمان ایک ہو جائیں گے تو دنیا کی کوئی طاقت ہمیں چھو بھی نہیں سکتی۔

انہوں نے کہا کہ نوے اور اسی کی دہائی میں سائنس پر تحقیق کرنے کے لیے عربی کا مطالعہ لازمی ہوتا تھا۔ اور اس وقت کا مسلمان قرآن و حدیث سے جڑا تھا اس لیے مسلمان سائنس کے میدان میں ترقی کر رہا تھا۔

مذہبی اسکالر نے کہا کہ آج کی تاریخ میں مسلمان سائنسی میدان میں پیچھے ہے۔ کیونکہ قرآن و حدیث کو چھوڑ دیا ہے۔ اگر ہم پھر سے قرآن و حدیث سے جڑ جائیں تو سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں پھر آگے ہوں گے۔