علی امین گنڈاپور کا نام بھگوڑا ہونا چاہیے، عطا تارڑ

وفاقی وزیراطلاعات عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کا نام بھگوڑا ہونا چاہیے، علی امین گنڈاپور دوسری بار بھاگے ہیں۔ یہ فائنل کال نہیں مس کال تھی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی ایک گاڑی میں فرارہوئے، پی ٹی آئی کا اسلام آباد کو ٹیک اوور کرنے کا پلان تھا۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اہم عہدوں پر تعینات سرکاری شخصیات کو نشانہ بنانے کا پلان تھا، کنٹینر کو اس لیے آگ لگائی گئی کیونکہ اس میں اہم معلومات تھیں۔

عطا تارڑ نے کہا کہ ڈی چوک سے سیونتھ ایونیو تک ہوکر آیا ہوں، پی ٹی آئی والے دم دبا کر بھاگے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہاں سے پی ٹی آئی والے چپلیں اور کپڑے چھوڑ کر بھاگے ہیں، بھاگنے والے پی ٹی آئی والوں کی گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں۔

میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ان کا ایک دھرنا 126 دن چلا کیوں کہ اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ حاصل تھی۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ہم خون خرابہ نہیں کرنا چاہتے تھے، نہ لاشیں گرانا چاہتے تھے، وہ اپنے لیڈر کو رہا کروانے آئے تھے، کارکنوں کو گرفتارکرواکر بھاگ گئے، اتنی بڑی ناکامی ان کا مقدر بنی۔

انہوں نے کہا کہ نہ ڈیل ہے نہ ڈھیل ہے، ہم نے ادھر بزدلی دیکھی ہے، فرار ہونے والوں کو شرم سے ڈوب مرنا چاہیے۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ ان کے اپنے بچے بیرون ملک ہیں،غریب کے بچوں کو کیوں آگے کرتےہیں۔