اسرائیل نے اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی انروا کو کام روکنے کا حکم دے دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کو اسرائیلی مندوب نے کہا کہ انروا اسرائیل میں 48 گھنٹوں کے اندر اپنا کام روک دے، اسرائیل انروا سے تمام مواصلاتی تعاون اور رابطےختم کر دےگا۔
اسرائیلی مندوب نے کہا کہ ہم انروا کے لیے کام کرنےوالوں سے بھی تعاون و روابط ختم کریں گے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ نے گزشتہ برس حماس سے تعلق کا الزام لگا کر انروا کو غیرقانونی قرار دیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل میں انروا کے کام کرنے پر پابندی کا قانون آئندہ 2 روز میں نافذ العمل ہونے والا ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان نے انروا کے خاتمے کے خطرات سے خبردار کیا۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر منیر اکرم نے کہا کہ اسرائیل کے مسلسل اقدامات عالمی برادری کی توہین ہیں۔ انرواکو کام سے روکنا غزہ کی بحالی اور سیاسی منتقلی کے کسی بھی امکان کو ختم کر دے گا۔
انہوں نے کہا کہ انروا لاکھوں فلسطینی مہاجرین کے لیے امید کی کرن ہے۔بطور اقوام متحدہ کے رکن ملک اسرائیل انروا کے کام میں مدد کرنے کا پابند ہے۔اسرائیل کو بطور قابض طاقت، کسی بھی اقوام متحدہ کی سہولت کو بند کرنے کا حق نہیں ہے۔