شام کی نئی قیادت نے ملک کا آئین منسوخ کردیا اور بشار الاسد حکومت کا تختہ الٹنے والےشامی باغی گروہ حیات تحریر الشام کے سربراہ احمد الشرع المعروف ابو محمد الجولانی کو ملک کا عبوری صدر مقرر کر دیا گیا ہے۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (SANA) کے مطابق ملک کا آئین معطل کر دیا گیا ہے اور احمد الشارع کو عبوری صدر نامزد کر دیا گیا ہے۔
ترجمان ملٹری آپریشن کمانڈ شام حسن عبدالغنی نے اعلان کیا کہ 2012 کا آئین منسوخ کردیا ہے، شام میں ایمرجنسی پروسیجر کے تحت اپنائے گئے قوانین بھی منسوخ کردیے گئے ہیں۔
الشرع کو عبوری مرحلے کے لیے ایک عارضی قانون ساز کونسل بنانے کا بھی اختیار دیا گیا تھا جو نئے آئین کی منظوری تک اپنا کام انجام دے گی۔
ترجمان ملٹری آپریشن کمانڈ شام حسن عبدالغنی نے ملک میں مسلح دھڑوں کو تحلیل کرنے کا بھی اعلان کیا، جو ان کے بقول ریاستی اداروں میں ضم ہو جائیں گے۔
اس کے علاوہ بعث پارٹی، جو کئی دہائیوں تک شام پر حکمرانی کرتی رہی کو باضابطہ طور پر تحلیل کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ شام میں اپوزیشن فورسز نے ملک کے بڑے شہروں پر قبضہ کرتے ہوئے سابق صدر بشار الاسد کو ملک سے فرار ہونے پر مجبور کر دیا تھا جس کے بعد 5 دہائیوں سے زائد عرصے تک شام پر حکومت کرنے والے الاسد خاندان کے اقتدار کا سورج غروب ہوا۔
بشار الاسد اپنی فیملی کے ساتھ روس فرار ہو گئے تھے جہاں انہوں نے سیاسی پناہ لے لی ہے۔
بشار الاسد حکومت کا تختہ الٹنے والی فورسز کے سربراہ اور ملک کے عبوری رہنما احمد الشرع کا کہنا تھا کہ شام میں انتخابات کے انعقاد میں 4 سال لگ سکتے ہیں۔