پشاور۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقاتِ عامہ اجمل خان وزیر نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ محمود خان کے زیر صدارت ٹاسک فورس اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ جہاں کورونا کیسز زیادہ ہوں گے وہاں سمارٹ لاک ڈاؤن کیا جائیگا۔اس سلسلے میں کئی علاقوں کی نشاندہی بھی کی جا چکی ہے۔ سول سیکرٹریٹ پشاور اطلاع سیل میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے اجمل وزیر نے کہا کہ ٹاسک اجلاس میں وزیراعلی کو کورونا صورتحال اور ایس او پیز کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں کورونا کی ٹیسٹنگ استعداد تقریبا 3500 تک بڑھائی دی گئی ہے اور مزید بڑھائی جارہی ہے۔ صحت کے شعبے کو مزید موثر بنانے کے لیے پرائیوٹ ہسپتالوں کی خدمات بھی حاصل کی جائینگی۔ اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ وزیراعلی محمود خان خود تمام انتظامات کا جائزہ لے رہے ہیں اور فرنٹ لائن سے لیڈ کررہے ہیں، محمکہ صحت، ریلیف، ریسکیو، محکمہ انفارمیشن سمیت تمام متعلقہ ادارے کورونا سے نبرد آزما ہیں، ڈاکٹرز اور طبی عملہ ہماری نسلیں بچانے کے لئے فرنٹ لائن سے لڑ رہے ہیں ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا۔
اجمل وزیر نے پٹرول مافیا اور ایس او پیز کی خلاف ورزی پر حکومتی کارروائیوں کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ صوبہ بھر میں ذخیرہ اندوزوں اور مقررہ نرخ سے زیادہ ریٹ پر پٹرول فروخت کرنے والے پمپس کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ وزیراعلی محمود خان کے واضح احکامات ہیں کہ ذخیرہ اندوزوں اور گراں فروشوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔ ان احکامات کی روشنی میں گزشتہ دن تمام اضلاع کی انتظامیہ نے 262 پٹرول پمپس کا معائینہ کیا۔ کاروائی کے دوران خلاف ورزی کرنے والے 14 پٹرول پمپس پر 56 ہزار پانچ سو روپے جرمانے عائد کئے گئے جبکہ 132 پٹرول پمپس کو وارننگ جاری کی گئی ہے۔ مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ گزشتہ 12 دنوں کے دوران ٹوٹل 15614 پٹرول پمپس کا معائنہ کیا گیا ہے۔ جن میں 3970 پٹرول پمپس کو وارننگ جاری کی گئی اسی طرح 4519 پٹرول پمپس پر 26 لاکھ 52 ہزار 73 روپے جرمانے عائد کئے گئے ہیں۔ جبکہ صوبہ بھر میں ٹوٹل 437 پٹرول پمپس سیل کئے گئے ہیں۔
اجمل وزیر نے کہا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بھی صوبہ بھر میں کاروائیاں جاری ہیں اتوار کے دن 12ہزار952 کارروائیاں عمل میں لائی گئی ہیں جن میں 3ہزار 878 افراد کو ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر وارننگز جاری کی گئیں۔جبکہ ایس او پیز پر عمل درآمد نہ کرنے والے 1ہزار157 افراد پر 6لاکھ68ہزار700 روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے اسی طرح 420 یونٹس/کاروبار سیل کردیئے گئے۔ اجمل وزیر نے گزشتہ 12 دن کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 2لاکھ 64ہزار557 کارروائیاں عمل میں لائی گئیں۔ جن میں 68ہزار176 افراد کو وارننگز جاری کی گئیں۔ 44ہزار 183 یونٹس/کاروباروں پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔جرمانوں کی مدمیں 1کروڑ39لاکھ76ہزار180* روپے صوبائی خزانے میں جمع ہوئے ہیں۔ قانون کی خلاف ورزی پر 5ہزار415 یونٹس/کاروبار سیل کردیئے گئیہیں۔ اجمل وزیر نے انسداد ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے اقدامات کے بارے میں کہا کہ ٹڈی دل کے خاتمے کے لئے متاثرہ علاقوں میں کارروائیاں جاری ہیں۔ آپریشن میں 758 اہلکاروں پر مشتمل 80 ٹیمیں مصروف عمل ہیں۔ 14 جون تک 53706 ایکٹر اراضی پر اسپرے مکمل ہو گیا ہے۔ جبکہ 4334420 ایکٹراراضی پر سروے بھی مکمل ہو گیا ہے۔