دیہاڑی دارکیلئے ماسک کااستعمال بھی آزمائش بن گیا

 پشاور۔کورونا وائرس کی مہلک وباء سے بچاؤ کے لئے ماسک کا استعمال بھی متوسط تنخوا ہ دار، دیہاڑی دار طبقے کے لئے آزمائش بن کر رہ گیا ہے دوسری جانب حفاظتی تدابیر اور ایس او پیز کو تاحال سنجیدگی سے نہیں لیا جا رہا ہے۔ کورونا کے پھیلاؤ کے باوجود ہاتھوں کو بار بار دھونے، سینی ٹائزر کا استعمال بھی بہت کم لوگ کر رہے ہیں  وباء سے بچاؤ کے لئے ماسک کا استعمال بھی ابھی تک بہت کم ہے۔

 مہنگائی کے دور میں متوسط، تنخواہ دار اور دیہاڑی دار طبقے کے لئے ماسک خریدنا بھی آسان نہیں  بیس سے تیس روپے میں ملنے والا ماسک اگر گھر کے پانچ افراد تیس روپے کے حساب سے خریدیں تو ہر دوسرے روز ڈیڑھ سو روپے کے ماسک خریدنے پڑتے ہیں جو دیہاڑی دار اور تنخواہ دار طبقے کے لئے ممکن نہیں ہے دوسری جانب کورنا وائرس بارے غیر مصدقہ دیسی ٹوٹکوں بارے میں بے بنیادی باتیں پھیلا کر شہریوں کو کنفیوژ کیاجا رہا ہے۔ جبکہ کورونا کا خوف بھی بڑھتا جا رہا ہے وباء نے شہریوں کو ذہنی طور پر مفلوج کر کے رکھ دیا ہے