اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں، شاہ محمود قریشی

اسلام آباد:  وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ قومی اسمبلی میں جاری اجلاس کے دوران حزب اختلاف کی جانب سے وضاحت طلب کرنے پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں۔ ہم دو ریاستی نظریہِ کے کل بھی حمایتی تھے آج بھی ہیں۔فلسطین پر ہمارا وہی موقف ہے جو پاکستان کا موقف ہے۔ عرب ممالک کے دباوٴ میں آکر ہرگز اپنی پالیسی پر نظر ثانی نہیں کر رہے۔ پاکستان مسئلہ فلسطین کو حل کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ میرے اس بیان پر اعتراض کیا گیا کہ بھارت کے سیکیورٹی کونسل کا رکن بننے سے کوئی قیامت نہیں آئے گی۔ واضح کرنا چاہتا ہوں بھارت کے مستقل رکن بننے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ پاکستان اور بھارت سات سات مرتبہ سیکیورٹی کونسل کے غیر مستقل رکن رہ چکے ہیں۔ غیر مستقل رکن بنتے رہتے ہیں۔ بھارت سیکیورٹی کونسل کا غیر مستقل رکن بن بھی گیا تو کوئی قیامت نہیں آجائے گی۔

وزیر خارجہ کے بیان پر مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے حزب اختلاف کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ وزیر خارجہ کے جواب کا شکر گزار ہوں۔ اگر شروع میں یہ وضاحت کردی جاتی تو تلخی نہ ہوتی۔ پاکستان ایک نظریاتی ریاست ہے اس پر ابہام نہیں ہونا چاہیے۔

واضح رہے منگل کے روز قومی اسمبلی کے جاری اجلاس میں حزب اختلاف نے اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق حکومتی نظر ثانی کی مبینہ اطلاعات  اور بھارت کی سیکیورٹی کونسل کی رکنیت کے حوالے سے  وزیر خارجہ کے بیان پر وضاحت طلب کی تھی۔  اس کے بعد حکومتی اور اپوزیشن اراکین میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔ بعدازاں وزیر خارجہ نے اس حوالے سے حکومتی مؤقف واضح کیا۔