پشاور۔پشاور ہائیکورٹ نے نوشہرہ ٹی ایم اے میں سال 2013 سے 2018 کے دوران بھرتی ہونیوالے 142 ملازمین کی بھرتیوں کو غیرقانونی قرار دیکر دائر اپیلوں کو منظور کرلیں اوران بھرتیوں کو سیاسی بنیادوں پرقرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دے دیاہے کیس کی سماعت چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس نعیم انور پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی درخواست گزارہ فوزیہ وغیرہ کی جانب سے ان کے وکیل شاہ فیصل الیاس نے عدالت کو بتایا کہ نوشہرہ ٹی ایم اے میں سال 2013 سے 2018 تک تمام بھرتیاں صرف او صرف سیاسی اثر و رسوخ کی بنیاد پر کی گئیں ہیں حکمران جماعت نے تمام بھرتیاں پسند کی بنیاد پر کی ہیں انہوں نے عدالت کو بتایا کہ نوشہرہ ٹی ایم اے میں اس دوران 142 ملازمین کو بھرتی کیا گیا ہے
اور ان بھرتیوں کے لئے کوئی نہ کوئی اشتہار دیا گیا ہے اور نہ ہی اس کو مشتہر کیا گیا تھا اور اس کیلئے ایمپلائمنٹ ایکسچینج سے بھی رابطہ نہیں کیا گیا اور تمام بھرتیاں سیاسی اثر رسوخ کی بنیاد پر کی گئیں ہیں انہوں نے عدالت سے تمام بھرتیوں کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر تمام بھرتیوں کو کالعدم قرار دے دیا۔