وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد می مند کی تعمیر کے معاملے پر اسلامی نظریاتی کونسل سے رہنمائی اور مشاورت حاصل کرنے کی ہدایت کردی۔
اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کے بعد ہندو برادری کی عبادت گاہ کی تعمیر کیلئے فنڈز سے متعلق فیصلہ وزیراعظم کرینگے ۔ اس حوالے سے تمام تر سماجی اور مذہبی پہلوؤں کو مدنظر رکھ کر فیصلہ ہوگا۔
وزیراعظم عمران خان سے وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے ملاقات کی اور اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا ۔
ذرائع کے مطابق وزیر مذہبی امور نے مندر کی تعمیر کے معاملے کی حساسیت اور مذہبی و سیاسی حلقوں کی جانب سے آنے والے ردعمل سے وزیراعظم کو آگاہ کیا ۔
وزیر مذہبی امور نے بتایا کہ ہندو ایم این ایز نے 2017 میں عبادت گاہ کی تعمیر کے لیے ہیومن رائٹس کمیشن میں درخواست دی تھی، وزارتِ انسانی حقوق کی درخواست پر سی ڈی اے نے 2017 میں ہی مندر کیلئے جگہ الاٹ کی، اقلیتی ارکان پارلیمنٹ نے وزارتِ مذہبی امور کو بھی مندر کی تعمیر کیلئے فنڈ زکی درخواست کی تھی ۔
ترجمان مذہبی امور کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ وزارتِ مذہبی امور اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی تعمیر کیلئے فنڈز جاری نہیں کرتی، بلکہ اقلیتی عبادتگاہوں کی مرمت اور تزئین و آرائش کا کام کرتی ہے ۔
وزارتِ مذہبی امور نے یہ درخواست وزیر اعظم کے پاس بھجوا دی تھی، اسلام آباد میں مذہبی عبادتگاہوں کیلئےجگہ کی فراہمی کی ذمہ داری کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی ہے ۔
ترجمان مذہبی امور نے کہا پاکستان بطور ریاست و حکومت آئین کے مطابق اقلیتوں کے متعین شدہ حقوق کی حفاظت کرے گا، مذہبی آزادیوں کو یقینی بنانے کی ذمہ داری ریاست پاکستان کی ہے، حکومت تمام تر دینی حلقوں اور مذہبی قائدین کی رائے کا احترام کرتی ہے، ہندو برادری مندرکاسنگ بنیاد اور تعمیر اپنے وسائل سے کر رہے ہیں۔