زرتاج گل وزیر نے رشوت کا الزام مسترد کردیا

وزیر مملکت زرتاج گل وزير نے خود پر ‏عائد کردہ الزامات کو مسترد کردیا ہے۔

زرتاج گل نے کہا کہ امدادی چیک وزرات قانون کی طرف سے ڈی جی خان ڈسٹرکٹ بار کو دیا گیا تھا، انہیں تقریب میں مدعو کیا گیا تھا۔

 

وفاقی وزیر نے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان پر اور ان کے خاندان پر جھوٹے الزامات لگائے جارہے ہیں جس پر انہیں افسوس ہواہے۔

ڈسٹرکٹ بارکے صدر کا زرتاج گل پر رشوت مانگنے کا الزام

 واضح رہے کہ ڈیرہ غازی خان کی ڈسٹرکٹ بار کے صدر نسیم کھوسہ نے وزیر مملکت زرتاج گل وزیر پر رشوت مانگنے کا الزام عائد کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ڈسٹرکٹ بار کو وزارت قانون کی طرف سے بیس لاکھ روپے کا امدادی چیک ملا ، یہ چیک زرتاج گل وزیر نے انہیں وزارت قانون کی طرف سے دیا، وہ چیک جمع کراکر اسلام آباد سے فیصل آباد پہنچے کہ بینک منیجر کا فون آگیا جس نے کہا کہ زرتاج گل وزیر نے فون کرکے چیک کیش کرنے سے منع کردیا ہے۔

ڈیرہ غازی خان بار کے صدر نسیم کھوسہ نے الزام لگایا کہ رشوت نہ دینے پر چیک کیش نہیں ہونے دیا گیا ۔

30 جون کو اسلام آبا دمیں وزارت قانون کی جانب سے وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے ڈسرکٹ بار ڈیرہ غازی خان کو 20 لاکھ روپے کا چیک دیا تھا جو کیش نہیں ہوسکا۔

بار کے صدر نسیم کھوسہ نے الزام لگایا کہ امدادی چیک ملنے کے بعد زرتاج گل کے شوہر ہمایوں خان نے 10 لاکھ روپے رشوت طلب کی تھی اور انکار پر دھمکی دی تھی کہ چیک کیش کر کے دکھاؤ۔

ان کا کہنا تھا کہ دیئے گئے چیک پر 30 جون کی تاریخ درج تھی اور آخری دن تھا، چیک جمع نہیں کراتے تو ایکسپائر ہوجاتا، اس لئے اسلام آباد کےنجی بینک میں چیک جمع کرادیا، واپس آرہے تھے کہ فیصل آباد پہنچے پر بینک منیجر کا فون آیا کہ زرتاج گل نے چیک کیش کرنے سے منع کردیا ہے۔