امریکی کمپنی پورٹل آئی این سی سے نے فون بوتھ کے سائز کی ہولو گرام ٹیکنالوجی سے لیس ایک ایسی ڈیوائس بنانے کا دعویٰ کیا ہے جس کے ذریعے صارفین نہ صرف زندہ بلکہ فوت شدہ افراد سے بھی تقریباً حقیقی ملاقات کا لطف لے سکیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق زوم اور دیگر ویڈیو چیٹ کے مقابلے میں اب ایک ایسی ٹیکنالوجی سامنے آئی ہے جس کے ذریعے صارفین نہ صرف کسی دوسرے شخص کے قد کے برابر ہولوگرام سے بات کر سکتے ہیں بلکہ کسی تاریخی شخصیت یا اپنے فوت شدہ عزیز کے ریکارڈڈ ہولوگرام سے بھی بات کر سکتے ہیں۔
سابق امریکی صدر رونالڈ ریگن کا ہولو گرام بنانے والے نس باؤ جو اب پورٹل آئی این سی کی ٹیم کا حصہ ہیں نے میڈیا کو بتایا کہ پہلے پہل ہم نے دور دراز علاقوں یا بیرون ملک تعینات فوجی اہلکاروں کے ہولوگرام کو ان کے اہل خانہ سے ملوایا اور کورونا وبا کے دوران سماجی رابطہ رکھنے والے والے جوڑوں کو بھی اسی ٹیکنالوجی کی مدد سے ایک کیا۔
اس ٹیکنالوجی کی مدد سے کسی سے گفتگو کرتے ہوئے صارفین کو ایسا محسوس ہوگا جیسے وہ کسی ریکارڈ شدہ ہولوگرام سے گفتگو کر رہے ہیں اور ان کی موجودگی محسوس کرنے کے ساتھ ساتھ اور ان کی باڈی لینگویج کو بھی دیکھ سکتے ہیں۔ یہ بالکل حقیقی محسوس ہوگا۔نس باؤ کے مطابق اس ڈیوائس کی فی الحال قیمت 60 ڈالر قیمت سے شروع ہوتی ہے۔ اس ٹیکنالوجی کو عجائب گھروں میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے جس کی مدد سے سیاح کسی تاریخی شخصیت کے ہولوگرام سے سوال کر سکتے ہیں۔