بلیو اسکائی کے صارفین کی تعداد 2 کروڑ سے زائد ہوگئی

بلیو اسکائی نامی سوشل میڈیا ایپ بہت تیزی سے ایلون مسک کے زیر ملکیت سوشل میڈیا نیٹ ورک ایکس (ٹوئٹر) کو اپنی جانب کھینچ رہی ہے۔

ایلون مسک کے پلیٹ فارم سے بیزار صارفین بہت تیزی سے بلیو اسکائی کا رخ کر رہے ہیں اور اس کے صارفین کی تعداد 2 کروڑ سے زائد ہوگئی ہے۔

درحقیقت بلیو اسکائی صارفین کی تعداد میں اضافے کی موجودہ شرح میٹا کے پلیٹ فارم تھریڈز کے قریب ہے۔

بلیو اسکائی کے صارفین کی تعداد اب بھی تھریڈز کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

میٹا کے اس سوشل میڈیا نیٹ ورک کے صارفین کی تعداد 27 کروڑ 50 لاکھ ہے مگر بلیو اسکائی کے صارفین کے تعداد میں اضافے کی موجودہ شرح برقرار رہی تو یہ مستقبل قریب میں تھریڈز کے برابر ہوسکتی ہے۔

Similarweb کے ڈیٹا سے عندیہ ملا کہ امریکی صدارتی انتخابات سے قبل امریکا میں تھریڈز کو روزانہ استعمال کرنے والے افراد کی تعداد بلیو اسکائی سے 5 گنا زیادہ تھی۔

مگر ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد ایکس کے صارفین نے بہت تیزی سے بلیو اسکائی کا رخ کیا اور اب تھریڈز کی سبقت 5 سے کم ہو کر ڈیڑھ گنا رہ گئی ہے۔

یہ اعداد و شمار روزانہ ان سروسز کو اینڈرائیڈ اور آئی او ایس ایپس میں استعمال کرنے والے صارفین کی ہے، ان میں ویب سائٹ وزیٹرز شامل نہیں۔

انسٹا گرام کے سربراہ ایڈم موسیری نے Similarweb کے ڈیٹا کو مستند تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے مگر میٹا کی جانب سے تھریڈز کو روزانہ استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔

ایکس کو روزانہ استعمال کرنے والے افراد کی تعداد ابھی بلیو اسکائی کے صارفین سے 10 گنا سے زیادہ ہے۔