کیا چیٹ جی پی ٹی صارفین کی جاسوسی کر رہا ہے؟ حالیہ دنوں میں مصنوعی ذہانت پر مبنی چیٹ بوٹ ’چیٹ جی پی ٹی‘ ایک عجیب و غریب طرزِ عمل کی وجہ سے سوشل میڈیا پر زیرِ بحث رہا۔ کئی صارفین نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ چیٹ جی پی ٹی انہیں بغیر کسی پیشگی اطلاع یا معلومات دیے، اُن کے نام سے پکار رہا ہے، اور یہ بات بعض صارفین کے لیے خاصی خوفناک اور پریشان کن محسوس ہوئی۔
ایک ڈویلپر نک ڈونبوس نے اپنی چیٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’یہ حد درجہ خوفناک ہے۔ مجھے بالکل پسند نہیں آیا۔ میں کوشش کر رہا ہوں کہ اسے کیسے بند کیا جائے۔‘
اسی طرح ایک اور صارف نے تبصرہ کیا، ’یہ عجیب ہے! چیٹ جی پی ٹی ایسے جملے بھی کہتا ہے جیسے ’ڈینیئل ایکس وائی زیڈ پر کام کر رہا ہے‘، حالانکہ درحقیقت وہ خود ہی وہ کام انجام دے رہا ہوتا ہے۔‘
کچھ لوگوں نے اس طرزِ عمل کو ’پرائیویسی کی خلاف ورزی‘ قرار دیا اور کہا کہ انہیں محسوس ہوتا ہے جیسے ان کی نگرانی کی جا رہی ہو۔
’میموری فیچر‘ کی اصل کہانی
ماہرین کے مطابق یہ تمام صورتحال حالیہ متعارف شدہ ’میموری فیچر‘ کی وجہ سے پیش آئی ہے۔ چیٹ جی پی ٹی میں شامل یہ نیا فیچر صارف کی باتوں، پسند و ناپسند، عادات اور دلچسپیوں کو یاد رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے تاکہ مستقبل میں زیادہ مؤثر اور ذاتی نوعیت کی مدد فراہم کی جا سکے۔
’اوپن اے آئی‘ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق، ’یہ فیچر صارفین کے طرزِ گفتگو، دلچسپیوں اور ترجیحات کو محفوظ رکھتا ہے تاکہ چیٹ بوٹ بہتر انداز میں مدد فراہم کر سکے، خواہ وہ تحریر نویسی ہو، مشورہ ہو یا سیکھنے کا عمل۔‘
صارفین کے خدشات اور آپشن
اگرچہ یہ فیچر جدید اورسہولت بخش معلوم ہوتا ہے، لیکن کئی صارفین نے اس کے ذریعے اپنی پرائیویسی پر سوالات اٹھائے ہیں۔ کچھ لوگوں کو خدشہ ہے کہ چیٹ جی پی ٹی ان کے ذاتی ڈیٹا کو کمپنی کے مفاد میں استعمال کر سکتا ہے۔
’اوپن اے آئی‘ کے سی ای او، سام آلٹ مین نے اس حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے کہا، صارفین چاہیں تو’میموری فیچر’ کو بند کر سکتے ہیں یا مکمل طور پر ’میموری‘ سے آپٹ آؤٹ کر سکتے ہیں۔