پشاور بی آر ٹی کا افتتاح

حکومت بی آر ٹی جیسے بڑے منصوبے کا بڑا افتتاح کرنا چاہ رہی ہے

 کورو نا کی وجہ سے یہ خواہش پوری نہیں ہوسکتی اس لیے اس میں تاخیر کی گئی ہے

حکومت بی آر ٹی جیسے بڑے منصوبے کا افتتاح کرنا چاہ رہی ہے۔ لیکن کورو نا کی وجہ سے خواہش پوری نہیں ہوسکی لیکن اس کا افتتاح جلد بھرپور انداز میں ہوگا۔  پاکستان  تحریک  انصاف کی حکومت سمجھتی ہے کہ بی آر ٹی وہ منصوبہ ہے جسے وہ عوام کو بتا کر سیاسی فائدہ حاصل کر سکتے ہیں اس لئے ان کا کہنا ہے کہ اس میں بہت سی چیزیں شامل کی ہیں جیسا کہ سٹوڈنٹ رینٹ اے سائیکل کا پروجیکٹ ہے جس کی مدد سے طالب علم رینٹ اے سائیکل لے سکیں گے اور اپنے اسکول کالج کے باہر کھڑا کردیں گے اور وہاں سے دوسرا لے جائے گا۔

حکومت کہتی ہے کہ بی آر ٹی کے بہت جدید اڈے بنائے گئے ہیں جن کے ساتھ شاپنگ مالز بھی بنائے گئے ہیں اور وہ چاہتے ہیں اسے اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے شاپنگ مالز سے مدد لی گئی ہے۔

اس کے علاوہ بھی بہت سے مفید فواعد ہیں جو جلد عوام کے سامنے آئیں گے اور حکومت بڑے منصوبے کا افتتاح بھی بڑا کرنا چاہ رہی ہے لیکن کورو نا کی وجہ سے یہ خواہش پوری نہیں ہوسکتی اس لیے اس میں تاخیر کی گئی ہے۔

۔واضح رہے کہ پشاورمیں سفر کرنے والے لوگوں کی سفری مشکلات ختم ہونے کے قریب ہیں۔ حکومت نے زو کارڈ کا اجراء کردیا ہے۔ ’’زو‘‘ پشتو زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں چلیئے۔

بتایا گیا ہے کہ فی الحال پشاورمیں بی آر ٹی میں روزانہ کی بنیاد پر سفر کرنے والے مسافروں کو ایک لاکھ سفری کارڈز تقسیم کئے جائیں گے۔مسافروں کیلئے یہ کارڈ 100 روپے میں دستیاب ہوگا۔

                      

فی الحال مفت سفری کارڈز بی آر ٹی کے 31 سٹیشنز میں مرحلہ وار تقسیم کیے جائیں گے۔ بی آر ٹی چلنے اور کارڈ تقسیم کی اطلاع ملتے ہی بی آر ٹی کے اسٹیشنوں پر شہریوں کا رش لگ گیا ہے، شہریوں نے کارڈ حاصل کرنے کیلئے قطاریں بنائیں۔

معاون خصوصی بلدیات و اطلاعات کامران بنگش کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ بی آر ٹی منصوبے کا جلد افتتاح کریں گے۔