وزیر اعظم 80 ارب کے بی آر ٹی منصوبے کا افتتاح 13 اگست کو کرینگے


اسلام آباد۔وزیر اعظم 80 ارب سے زائد لاگت کے بی آر ٹی منصوبہ کا افتتاح 13 اگست کو کریں گے‘حکومت قبل ازیں 9 بار افتتاح کی تاریخ کا اعلان کر چکی ہے‘6 ماہ میں منصوبہ مکمل کرنے کے دعویٰ کے برعکس بی آر ٹی اڑھائی سال میں بھی مکمل نہیں ہو سکا‘بی آر ٹی بسوں میں سفر کرنے کے لیے شہریوں میں سفری کارڈز کی تقسیم بھی شروع کر دی گئی‘خیبرپختونخواحکومت نے مجموعی طور پر ایک لاکھ سفری کارڈز تقسیم  کئے جائیں گے

 تفصیلات کے مطابق  وزیراعظم عمران خان 13 اگست کو بی آر ٹی پشاور کا افتتاح کریں گے اور ان کے ہمراہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان بھی ہوں گے۔وزیراعظم عمران خان کو بی آر ٹی پشاور سے متعلق بریفنگ بھی دی جائے گی۔

بی آر ٹی بسوں میں سفر کرنے کے لیے شہریوں میں سفری کارڈز کی تقسیم بھی شروع کر دی گئی ہے اور خیبرپختونخواحکومت نے مجموعی طور پر ایک لاکھ سفری کارڈز تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس قبل وزیراعظم نے جون 2020 میں پشاور بس ریپڈ منصوبے کا فیتہ کاٹنا تھا لیکن کورونا وائرس کے سبب تاخیر ہوئی۔ بی آرٹی منصوبے کا افتتاح کرنے کیلئے 9 بار تاریخ دی چکی ہے۔


واضح رہے کہ اس سے قبل بھی حکومت بی آر ٹی منصوبے کے افتتاح کے حوالے سے کئی بار تاریخ دے چکی ہے تاہم تاحال حکومت بی آر ٹی منصوبے کو عوام کے لیے کھولنے میں ناکام رہی ہے۔

حکومت نے بی آر ٹی منصوبے کو 49 ارب روپے کی لاگت سے 6 ماہ میں مکمل کرنے کا دعویٰ کیا تھا تاہم 80 ارب سے زائد رقم خرچ ہونے کے بعد اڑھائی سال سے زائد عرصے میں بھی اس منصوبہ کا افتتاح نہیں کیا جا سکا۔


بی آر ٹی منصوبے میں تاخیر پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے تحقیقات کا آغاز کیا تھا تاہم حکومتی درخواست پر سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کو بی آر ٹی منصوبے کی تحقیقات روکنے کا حکم جاری کیا۔

پشاور ہائی کورٹ نے بی آر ٹی منصوبے کے بارے میں دائر پیٹیشن پر تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا جس میں ایف آئی اے سے کہا گیا کہ وہ 45 روز میں اس منصوبے کی انکوائری مکمل کرے اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی عمل میں لائے۔

بی آر ٹی منصوبے میں منصوبہ بندی کے فقدان کے باعث بار بار جو تبدیلیاں کی گئیں ان سے نہ صرف منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا بلکہ منصو بے کی لاگت بھی بڑھ گئی ہے۔