لیکچر کے دوران ماسک پہنا لازم ہوگا جبکہ 6فٹ فاصلہ قائم رکھنے کے لیے سکولوں میں نشانات لگائے جائیں،چھٹی کے وقت ایک سے زائد خارجی راستے استعمال کیے جائیں۔ نوٹیفیکیشن جاری
حکومت پنجاب نے تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کے حوالے سے ایس او پیز جاری کر دیے ہیں۔بچوں اور سٹاف کے لیے سینٹائزر اور ماسک لازمی ہوگا اور سکول میں صبح اسمبلی سے گریز کیا جائے گا۔پنجاب میں تعلیمی اداروں کے لیے ایس او پیز کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا۔اسکول انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ بچوں کو احتیاطی تدابیر سے آگاہی دیں۔
بچے کسی بھی چیز کو پکڑنے یا چھونے سے پرہیز کریں۔بچوں کو بار بار صابن سے ہاتھ دھونے کی تلقین کی جائے اور انہیں بتایا جائے کہ اسکول سے واپسی پر گھر والوں سے ملنے سے قبل نہا لیں۔سانس کے مسائل سے دوچار سٹاف اور بچوں کو مکمل صحت یاب ہونے تک گھر رہنے کی تلقین کی جائے۔لیکچر کے دوران ماسک پہنا لازم ہوگا جبکہ چھ فٹ فاصلہ قائم رکھنے کے لیے سکولوں میں نشانات لگائے جائیں۔
تعلیمی اداروں میں کلاس رومز لائبریری، سٹاف روم، لیبارٹری میں سماجی فاصلے کا خیال رکھا جائے۔چھٹی کے وقت ایک سے زائد خارجی راستے استعمال کیے جائیں۔چھوٹے بچوں کو کھیل کود کی سرگرمیوں میں مشغول نہ کیا جائے۔اسکول کی وین یا بس میں گنجائش سے 50 فیصد سے کم بجھے بٹھائیی۔تعلیمی اداروں میں داخل ہونے سے پہلے ٹیمپریچر لازمی چیک کیا جائے۔
تعلیمی اداروں میں فرش پر قالین بچھانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ر کلاس روم، ٹیچر سٹاف روم اور واش رومز میں صبح سویرے جراثیم کش اسپرے لازم ہوگا۔ایک ڈیسک پر تین کی بجائے دو طلباء بیٹھ سکیں گے۔طلباء طالبات ٹیچرز وغیرہ ایک دوسرے کو کاغذ اور پینسل وغیرہ نہیں دے سکیں گے۔طلبہ ٹیچرز کا ہاتھ ملانا معانقہ ممنوع ہو گا۔۔گاڑیوں کی دن میں دو بار ڈسفنکشن یقینی بنائی جائے۔وزارت تعلیم نے صوبہ بھر میں پرائیویٹ اور سرکاری تعلیمی ادارے کھولنے کے نئے سخت اور فل پروف کورونا بچاؤ ایس او پیز تیار کیے ہیں۔