کامیاب جوان پروگرام میں قرضوں کی حدبڑھا کر اڑھائی کروڑ کردی گئی

اسلام آباد۔ معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار کے ہمراہ  پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر خزانہ حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ کامیاب جوان پروگرام میں قرضے دیئے جا رہے ہیں، اس کے لیے ہر ممکن فنڈز کی فراہمی یقینی بنا رہے ہیں،  پروگرام کے لیے جتنا بھی پیسہ چاہیے ہوگا، ہم دیں گے، کامیاب جوان پروگرام کیلئے 100 ارب روپے چاہیے تو ملیں گے۔

مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا کہ چھوٹی صنعتوں اور کاروبار کو بڑھانے کیلئے نوجوانوں کو قرضہ فراہم کیا جائے گا، اب تک 2900 نوجوانوں میں ایک ارب روپے سے زائد کے قرضے تقسیم ہو چکے ہیں جبکہ مزید 7500 کیلئے قرضوں کی منظوری دی جا چکی ہے، اس کو بڑے پیمانے پر شروع کیا جارہا ہے اس میں 50 لاکھ روپے کی حد مقرر تھی اب اڑھائی کروڑ روپے تک بڑھایا گیا ہے۔

مشیر خزانہ کے مطابق قرض پر شرح سود کو 6 اور 8 فیصد سے کم کرکے 3 اور 4 فیصد کیا گیا ہے لون کی رقم کو بڑھایا گیا ہے اور شرح سود کو نصف کردیا گیا ہے، جن کو قرضہ مل چکا ہے ان کو بھی شرح سود نصف ادا کرنی ہوگی،  پہلے صرف تین بینک اس پروگرام میں شامل تھے ان کی تعداد بڑھا کر 21 کردی گئی ہے، ایک سے دس لاکھ روپے تک کے قرضے کسی بھی قسم کی صرف سیکورٹی دے کر حاصل کئے جاسکیں گے۔

حفیظ شیخ نے کہا کہ  حکومت نے کورونا کے دوران فنڈز درست جگہ پر استعمال کئے ہیں،  ضرورت مند طبقے کا احساس ہے ان کی فلاح پر فنڈز خرچ کریں گے، 72 فیصد بجلی صارفین اور 90 فیصد گیس صارفین کو ریلیف دیا جارہا ہے، کھاد اور کھانے پینے کی اشیاء پر بھی حکومت سبسڈی دے رہی ہے، 45 لاکھ لوگ بی آئی ایس کے تحت فائدہ اٹھا رہے تھے اب ڈیڑھ کروڑ مستفید ہورہے ہیں۔

معاون خصوصی عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ 13 اگست سے کامیاب جوان پروگرام کی ویب سائٹ پر درخواست آ جائے گی،  کامیاب جوان کا مقصد پاکستان میں روزگار پیدا کرنا ہے، اس پروگرام سے دس لاکھ نوجوان کو روزگار حاصل ہوگا۔
 
وزیراعظم نے نوجوانوں کیلئے کامیاب جوان پروگرام کا دائرہ کار بڑھانے کی منظوری دے دی ہے، پروگرام کے تحت قرض کی رقم میں اضافہ کر دیا گیا ہے نوجوانوں کو پہلے سے زیادہ آسان شرائط پر 5 گنا زیادہ رقم مل سکے گی۔